نئی دہلی، 3/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ایوان زیریں میں 29 جولائی کو ’چکرویوہ‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک زبردست تقریر کی تھی۔ اس تقریر میں انھوں نے مودی حکومت اور تازہ بجٹ کی بخیا ادھیڑ کر رکھ دی تھی۔ اب راہل گاندھی نے دعویٰ کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں ان کی اس تقریر کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ان پر چھاپہ ماری کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
راہل گاندھی نے یہ دعویٰ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ انھوں نے جمعرات کی دیر شب تقریباً 2 بجے کیے گئے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ظاہر ہے، 2 میں سے ایک کو میرا چکرویوہ والا بیان پسند نہیں آیا ہوگا۔ ای ڈی ذرائع نے بتایا ہے کہ چھاپہ ماری کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’میں بازو پھیلا کر انتظار کر رہا ہوں۔ چائے اور بسکٹ میری طرف سے ہوگا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ 29 جولائی کو لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر اکیسویں صدی کا نیا چکرویوہ تیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس تقریر میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’کروکشیتر میں ہزاروں سال قبل چھ لوگوں نے ابھیمنیو کو چکرویوہ میں پھنسا کر مار ڈالا تھا۔ میں تھوڑی تحقیق کی اور اخذ کیا کہ چکرویوہ کو پدم ویوہ بھی کہتے ہیں، جس کا مطلب ہی ’کمل بنانا‘۔ چکرویوہ کمل کی طرح ہوتا ہے۔ اکیسویں صدی میں ایک نیا چکرویوہ تیار کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم اس کا نشان (کمل) اپنے سینے پر لگاتے ہیں۔ جو ابھیمنیو کے ساتھ کیا گیا، وہی اب ملک کی عوام کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔‘‘