مدھوبنی اور دربھنگہ ضلع سمیت پورے بہارمیں ہوگا تحفظ شریعت کانفرنس کا انعقاد : نظرعالم
مدھوبنی،27اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اسلام میں تین طلاق اور تعدد ازدواج پر مرکز کے رخ کا احتجاج شروع ہوگیا ہے۔ آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ ان کی حکومت اسلام کے معاملے میں دخل اندازی نہ کرے اگر واقعی مودی خواتین کے ہمدرد ہیں تو پہلے اپنے گھر کی خاتون کو انصاف دے۔ اسلام کے لوگ شرعی قانون کے ساتھ چھیڑچھاڑ برداشت نہیں کریں گے۔مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدرنظرعالم نے اپنے وفد کے ساتھ مدھوبنی دورہ پر نمائندہ سے گفتگو کے دوران کہی۔ مسٹرعالم نے کہا کہ جب تین طلاق اورتعدد ازدواج سے مسلم خواتین کو کوئی پریشانی نہیں ہے تو مرکزکی حکومت اس میں دخل اندازی کرنے والی کون ہوتی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ہندوستانی آئین میں ہمیں بغیر کسی دباؤ کے مذہب پرچلنے کی آزادی ہے اس لئے اس میں مسلم خواتین بھی کسی حکومت یا تنظیم کے دخل اندازی کو برداشت نہیں کریں گی۔ شریعت خود تین طلاق کو گناہ کبیرہ قرار دیتی ہے اور سخت ناپسند کرتی ہے ۔ حالاں کہ طلاق مسئلے کا حل ہے اس لئے اس کی اجازت بھی ہے اور اسلام میں ہی اس مسئلے کا حل بھی ہے۔ اس لئے تین طلاق کا حل اگر تلاشنا بھی ہے تو اسلام اور شریعت میں تلاشیں نہ کہ عدالت اور ایوان میں۔ مسٹر نظرعالم نے صاف طور پر کہا کہ اسلام میں اگرایک سے زائد شادی کی اجازت ہے تو کچھ پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں۔ یہ کہیں سے حکومت کا معاملہ نہیں ہے۔ وہیں دوسری جانب انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اپیل پر جاری دستخط مہم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلمانوں کا ہرطبقہ بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور اس محاذ پر بھی زبردست موجودگی درج کرائی جائے ۔وفد میں کارواں کے نائب صدر مقصودعالم پپو خان، جنرل سکریٹری شاہ عماد الدین سرور، نائب صدر اسعد رشید ندوی، خالد حسین، اخلاق صدیقی، قدوس ساگر وغیرہ شامل تھے۔