امپھال، 19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)منی پور میں تشدد کے واقعات ایک بار پھر شدت اختیار کر رہے ہیں، جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول چھا گیا ہے۔ معصوم شہری اس بڑھتی ہوئی بدامنی کی لپیٹ میں آ رہے ہیں، اور عوام کے لیے حالات مزید دشوار ہوتے جا رہے ہیں۔ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک اہم اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اطلاعات کے مطابق، میٹنگ میں منی پور کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر غور کرتے ہوئے اضافی 50 سیکورٹی کمپنیاں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ علاقے میں امن و امان بحال کیا جا سکے۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق منی پور میں 50 کمپنیاں یعنی 5000 جوانوں کی اضافی تعیناتی کی جائے گی۔ منی پور میں ابھی تک مجموعی طور پر 27 ہزار نیم فوجی دستوں کی تعیناتی ہو چکی ہے۔ وزیر داخلہ نے ریاست میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے بارے میں جانکاری لی۔ بعد ازاں سبھی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ ریاست میں امن بحالی کے عمل کو ترجیح دی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی سے امپھال وادی میں میتئی اور قریبی پہاڑیوں پر موجود کوکی طبقہ کے درمیان تشدد کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ ان واقعات میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ دنوں جریبام ضلع مین خواتین اور بچوں کی لاشیں برآمد ہونے سے ایک بار پھر ماحول خراب ہو گیا ہے۔ الزام ہے کہ شورش پسندوں نے ان کا اغوا کر کے قتل کر دیا۔