ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ممبئی: ونود تاوڑے کے نقدی اسکینڈل پر کھرگے اور راہل گاندھی نے پی ایم مودی کوبنایا تنقید کا نشانہ

ممبئی: ونود تاوڑے کے نقدی اسکینڈل پر کھرگے اور راہل گاندھی نے پی ایم مودی کوبنایا تنقید کا نشانہ

Tue, 19 Nov 2024 19:19:45  SO Admin   S.O. News Service

ممبئی، 19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مہاراشٹرا  میں کل بدھ  20 نومبر کو اسمبلی کی 288 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونے جارہی ہے، لیکن اس سے پہلے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے کے پاس سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی  کے   ’ایک ہیں تو سیف ہیں‘ کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر  ست تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مودی جی مہاراشٹرا کو ‘Money Power’ (پیسے کی طاقت) اور ‘Muscle Power’ (بازو کی طاقت) سے ‘SAFE’ (تجوری) بنانا چاہتے ہیں!‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ایک طرف ریاست کے سابق وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے، دوسری طرف بی جے پی کے سینئر لیڈر 5 کروڑ روپے نقد کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں۔ مہاراشٹرا کے عوام  کی سوچ ایسی نہیں ہے، آگے لکھا ہے کہ عوام اس کا کل ووٹ کر کے جواب دے گی۔‘‘

دوسری طرف راہل گاندھی نے کانگریس کے ’ایکس‘ ہینڈل سے پوسٹ کردہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے  مودی سے پوچھا ہے کہ  ’’مودی جی، یہ 5 کروڑ کس کے SAFE (تجوری) سے نکلا ہے؟ عوام کا پیسہ لوٹ کر آپ کو کس نے ٹیمپو میں بھیجا؟‘‘ راہل گاندھی نے کانگریس کے جس پوسٹ کو شیئر کیا ہے، اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاؤڑے مہاراشٹرا کے ایک ہوٹل میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ ونود تاؤڑے بیگ میں بھر کر پیسے لے کر گئے تھے اور وہاں پر لوگوں کو بلا بلا کر پیسے تقسیم کر رہے تھے۔ یہ خبر جب عوام کومعلوم  ہوئی تو زبردست ہنگامہ ہو گیا۔ پیسوں کے ساتھ ونود تاؤڑے کی کئی ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں۔‘‘ اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’مہاراشٹرا میں ووٹنگ ہونے والی ہے، اس سے عین قبل بی جے پی لیڈر پیسوں کے دَم پر انتخاب کو متاثر کرنے میں مصروف ہیں۔ اس میں کارکنان سے لے کر بڑے بڑے لیڈران تک شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کو اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے اور سخت کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اس نقدی برآمدگی واقعہ کے بعد مہاراشٹرا  میں سیاسی گھمسان مچ گیا ہے۔ تاؤڑے پر نقدی تقسیم کرنے کا الزام تو عائد ہو ہی رہا ہے، ان کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملے میں کیس بھی درج ہو گیا ہے۔ ونود تاؤڑے نے اس معاملے میں اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں غلط طریقے سے پھنسایا جا رہا ہے اور جو بھی جانچ ہوگی اس کے لیے وہ تیار ہیں۔ حالانکہ ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں پوری طرح سے بی جے پی اور مہایوتی حکومت پر حملہ آور نظر آ رہی ہیں۔


Share: