دوحہ،9جون؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر اور بحرین نے 59شخصیات اور 12اداروں کو اجتماعی طور پر دہشت گرد قرار دیا ہے۔ ان افراد اور اداروں پر دہشت گردی تنظیموں کو سرمایہ فراہم کرنے اور قطر سے مدد لینے کا الزام ہے۔دہشت گرد قرار دیئے جانے والی شخصیات میں سے نمایاں نام سخت گیر علامہ یوسف القرضاوی کا ہے۔ ان کے ساتھ دیگر اہم شخصیات میں مصری شہری محمد اسلامبولی، قطری۔مصری عالم دین وجدی عبدالحمید محمد غنیم اور اخوان المسلون کے رکن طارق عبدالموجود ابراہیم الزمر شامل ہیں۔سعودی عرب سے دہشت گرد قرار پانے والوں میں عبداللہ محمد سلیمان المحیسنی نمایاں نام ہیں۔ المحیسنی پر شامی انتہا پسندوں کے لئے کھلے عام قطری اور دوسری خلیجی ریاستوں سے فنڈ جمع کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔فہرست میں لیبیا کے جن پانچ افراد کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ان میں سب سے اہم نام عبدالحکیم بلحاج کا ہے۔ بلحاج لیبیا کے سابق اسلامی کمانڈر ہیں۔جمعہ کو جاری ہونے فہرست میں 12ایسے اداروں اور انجمنوں کے نام بھی شامل ہیں جن پر دہشت گردوں کے لئے روپیہ پیسہ جمع کرنے یا انہی مذموم مقاصد کے لئے سرمایہ دینے کا الزام تھا۔ ان میں قطر کا سرکردہ خیراتی ادارہ قطر چیرٹی، دوحہ ایپل کمپنی (انٹرنیٹ اینڈ ٹکنالوجی سپورٹ کمپنی)، قطر رضاکار سینٹر، شیخ عید آل ثانی چیرٹی فاونڈیشن (عید چیرٹی)اور شیخ آل ثانی بن عبداللہ فاونڈیشن برائے انسانی خدمات کے نام نمایاں ہیں۔