سیوان، 29/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار کے سیوان ضلع میں ایک اہم روزنامہ ہندی اخبار کے صحافی رہے راجدیو رنجن کی بیوی امید رنجن نے شہاب الدین کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دینے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔رنجن کو گذشتہ 13مئی کو قتل کر دیاگیاتھا۔مفسسل تھانہ صدر ونے کمار سنگھ نے بتایا کہ آشا رنجن نے اس معاملے میں گزشتہ 28دسمبر کو ایف آئی آر درج کی ہے، جس کی پولیس کی طرف سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آشا کو دبئی سے کسی نے فون کر کے دھمکی دی تھی کہ وہ اپنے شوہر کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کیس کو واپس لے لے۔آشا نے مفسسل تھانہ میں دائر کرائی ایف آئی آر میں ذکر کیا ہے کہ انہیں 26.27دسمبر کی درمیانی شب 12.28بجے بیرون ملک کے نمبر سے آئے فون پر پوچھا، کیا تم شہاب الدین کو جانتی ہو، میری طرف سے ہاں کہنے پر فون کرنے والے نے کہا کہ بہت ڈرامہ ہو گیا،آپ لوگ اب سپریم کورٹ والا مقدمہ(شہاب الدین کے خلاف)واپس لے لو اور مقدمے کی پیروی کرنا بند کرو، ورنہ اتنے ٹکڑوں میں کاٹیں گے کہ کوئی پہچان بھی نہیں پائے گا۔آشا نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ وہ بہت ڈری ہوئی ہیں اور مدد کی جائے، کیونکہ انہیں مسلسل دھمکیاں ملتی رہتی ہے،سیکورٹی بھی جو ملی ہے برائے نام اور کاغذوں پر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صحافی راجدیو رنجن کی بیوی نے اپنے شوہر کے معاملہ کی تحقیقات اور سماعت منصفانہ طریقے سے نہیں کئے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے معاملے کو سیوان سے دہلی منتقل کئے جانے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا کیونکہ ایسا شہاب الدین کے بہار میں جیل میں رہنے پر ممکن نہیں ہے۔آر جے ڈی کے دبنگ سابق ممبر پارلیمنٹ محمدشہاب الدین کو ہائی کورٹ سے ملی ضمانت کے خلاف بہار حکومت اورمقتول صحافی کے خاندان کی جانب سے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی طرف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کئے جانے کے بعد سے وہ سیوان جیل میں بند ہیں۔صحافی راجدیو رنجن کے قتل کے تین دن کے بعد بہار حکومت نے اس معاملے کو جانچ کے لیے سی بی آئی کو سونپ دیا تھا۔