نئی دہلی ، 4 ؍نومبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )’’لکھنا ایک مشکل ترین آرٹ ہے لمبی محنت اور مشقت کے بعد کسی قلم کار کو لکھنے کا ہنر آتا ہے ،میں نے بھی لمبی محنت ومشقت کے بعد لکھنے کا فن سیکھا ہے ۔اس فن کے ذریعہ میں سماج کی فلاح وبہبود کا کام کررہا ہوں ۔ میں اپنی تحریری دنیامیں کس حدتک کامیاب ہوا ہوں اِس کا فیصلہ تو آنے والے والا وقت اور مستقبل کے مورخ ہی کریں گے ۔‘‘ان خیالات کا اظہار ہندوستا ن کے معروف مصنف اور سوانح نگار شاہ عمران حسن نے اپنی تقریر کے دوران کہا ۔واضح ہو کہ شاہ عمران حسن اردو کے ممتازمصنف اور سوانح نگارہیں۔انھوں نے مولاناوحیدالدین خاں کی حیات و خدمات پر ایک ہزار صفحات پر مشتمل کتاب’’اوراقِ حیات‘‘ترتیب دی ہے ۔شاہ عمران حسن کی سہارن پور آمد پران کے اعزاز میں نیشنل میڈیکل کالج کے آڈیٹوریم میں قومی یکجہتی پر سمینار کا انعقاد کیاگیا ۔اس موقع پر حسن بلال ،کماری ارچنا موریہ اورشفیق احمدوغیرہ نے اظہارِ خیال کیا۔ نیشنل میڈیکل کالج سہارن پور کے روح رواں ڈاکٹر محمداسلم خاں نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ شاہ عمران حسن کے تحریری کام کا اعتراف اچھے الفاظ میں کیا اور ان کی تصنیف’’اوراقِ حیات‘‘کے حوالے سے کہا کہ شاہ عمران حسن نے بہت بڑا کام کیا ہے ۔ان کی کتاب ’’اوراقِ حیات‘‘ایک موٹیویشنل انسائکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے ۔جس میں بے شمار موضوعات کو انھوں نے ترتیب دیا ۔اصلاً یہ کتاب مولاناوحیدالدین خاں کی سوانح عمر ی ہے مگر ایک شخص کے ذیل میں بہت ساری علم وحکمت کی باتیں جمع ہوگئی ہیں۔اس کے لیے میں شاہ عمران حسن کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔اس موقع پر جناب شاہ عمران حسن صاحب کی خدمت میں نینشل میڈیکل کالج کی جانب سے’’ گلوبل موٹیویشنل آتھر ایوارڈسے ‘‘گیا۔ انھیںیہ ایوارڈ نیشنل میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر اور پرنسپل ڈاکٹر محمداسلم خاں نے پیش کیا۔ شاہ عمران حسن کو شال اُوڑھا کر ان کو اعزاز بخشا گیا اور کالج کا مومنٹو دیاگیا۔تقسیم ایوارڈ کی اس تقریب میں محمدحسن بلال ، شفیق احمد، قاضی اور ثاقب خاں، کماری ارچنا موریہ ، ڈاکٹر جے احمد،امریش چودھری ،شریمتی الکا راہی اور امارخاں وغیر ہ نے شرکت کی اور سب نے مبارک باد پیش کیا۔واضح ہوکہ شاہ عمران حسن اس سے پہلے بھی دو سوانح عمریاں بالترتیب مولانامنت اللہ رحمانی پر حیات رحمانی اور مولانامحمدولی رحمانی پر حیات ولی تحریر کرچکے ہیں اور بہار اردو اکادمی کی جانب سے نوازابھی جاچکاہے ۔ان کی کئی کتابیں ابھی زیر طبع ہیں جن میں ان کا افسانوی مجموعہ ’’ادھورے خواب‘‘بھی شامل ہے ۔ شاہ عمران حسن کا تعلق شمالی بہار کی ادبی سرزمین ’’لکھمنیاں‘‘(بہار)سے ہے ۔جہاں کے لکھنے اور پڑھنے کا کام عبادت کی طرح کرتے ہیں۔