نئی دہلی، 25/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو گوگل اور ایکس(جو پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا) کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ انجلی برلا، جو ہندوستانی ریلوے پرسنل سروس آفیسر اور لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کی بیٹی ہیں، کے خلاف ہتک آمیز سوشل میڈیا پوسٹ ہٹائے۔ خیال رہےکہ اس سوشل میڈیا پوسٹ میںالزام عائد کیا گیا ہے کہ انجلی برلا نے سیول سروس میں داخلے کیلئے بدعنوانی سرگرمیوںپر ملوث ہو کر اوراپنے والد کے رسوخ کا غلط استعمال کر کے یو پی ایس سی امتحان کامیاب کیا ہے۔ معتدد سوشل میڈیا پوسٹ پر غلط طریقے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انجلی برلا یو پی ایس سی کا امتحان کامیاب کئے بغیر سیول سروس میں داخل ہو گئی تھیں۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جسٹس نیون چاؤلا نے گوگل اور ایکس کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ۲۴؍ گھنٹے کے اندر،جب تک مزید احکامات نہ جاری کئے جائیں، یہ پوسٹ ہٹا دیں۔ ہائی کورٹ نے ایکس، گوگل اور مرکزی وزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور درخواست میں مذکورہ غیر شناخت شدہ پارٹیوں کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ۴؍ ہفتوں کے اندر اپنا مؤقف پیش کریں۔ برلا کے وکیل ، راجیو نیر، نے عدالت سے کہا کہ انجلی برلا یو پی ایس سی امتحان میں شریک ہوئی تھیں اور ۲۰۱۹ء کی کونسولیڈیٹ ریزرو فہرست میں بھی ان کا نام تھا۔
خیال رہے کہ انجلی برلا ۲۶؍ جون ۲۰۲۱ء میں ہندوستانی ریلوے پرسنل سروس میں شامل ہوئی تھیں۔ اس ماہ کے آغاز میں مہاراشٹر کی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے خلاف کیس درج کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ اکاؤنٹ مشہور یوٹیوبر دھرو راٹھی سےمتعلقہ ہے جنہوں نے مبینہ طور پرلوک سبھا کے اسپیکرک کی بیٹی کے خلاف غلط دعوے کئے تھے۔