نئی دہلی،4/جنوری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سال نو میں تین دن گزر گئے ہیں، لیکن دہلی اور قومی دارالحکومت علاقے کے اے ٹی ایم کو اب بھی حالات معمول پر لانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وعدے پر عمل کرناباقی ہے۔بدھ کو ان مشینوں میں سے کئی یا تو خراب تھیں یا ان میں پیسے ہی نہیں تھے، حالانکہ ایک ہفتے پہلے کے مقابلے میں کئی اے ٹی ایم میں نوٹ ڈالے گئے ہیں لیکن کوئی پیسہ نکال پائے، اس کے لیے اے ٹی ایم کے آس پاس دیکھتے رہنے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔وکاس مارگ سے پارلیمنٹ اسٹریٹ تک کے راستہ میں پڑنے والے اے ٹی ایم میں سے کوئی بھی کام نہیں کررہا ہے۔لوک کلیان مارگ پر واقع وزیر اعظم کی رہائش سے محض دو کلومیٹر کے دائرے میں نئی دہلی علاقے کناٹ پلیس میں موجود اے ٹی ایم چالو ملے جبکہ تقریبا اتنے ہی اے ٹی ایم ایسے تھے جن میں یا توکیش نہیں تھا یا وہ کام نہیں کر رہے تھے۔بی اور سی بلاک کے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اور اسٹیٹ بینک آف انڈنا کے اے ٹی ایم کے سرور ہی کام نہیں کر رہے تھے،اے بلاک میں اورینٹل بینک آف کامرس، پنجاب نیشنل بینک، بینک آف مہاراشٹر اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے اے ٹی ایم میں کیش تھے اور ہر اے ٹی ایم پر اوسطا 15-20لوگ لائن میں لگے تھے۔وزیر اعظم مودی نے کیش بحران پر لوگوں کو راحت دینے کے لیے 50دن کا وقت مانگا تھا۔نوٹ بند ی کے بعد تمام سرکاری اور نجی شعبے کے بینکوں کے اے ٹی ایم کیش بحران سے دو چار ہیں۔وزیر اعظم کی خود طے کی گئی 50دنوں کی میعاد 30/دسمبر کو ختم ہو گئی ہے لیکن بینکوں میں یا اے ٹی ایم کے ذریعے کیش کم کم ہی مل پارہا ہے۔زیادہ تر اے ٹی ایم اب بھی خالی پڑے ہیں، کئی اے ٹی ایم مشینوں کو اب بھی کیش نکالنے کے لیے مختلف سائز کے نوٹوں کو نکالنے کے قابل بنایا جاناباقی ہے۔