ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / خواتین کیخلاف جرائم سے نمٹنے کیلئے موجودہ قوانین کافی ہیں: ممتا بنرجی کو مرکز کا جواب

خواتین کیخلاف جرائم سے نمٹنے کیلئے موجودہ قوانین کافی ہیں: ممتا بنرجی کو مرکز کا جواب

Sun, 01 Sep 2024 12:18:15    S.O. News Service

نئی دہلی، یکم ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خط کے جواب میں مرکزی حکومت نے ایک خط روانہ کیا ہے ، جمعہ کو ارسال کئےگئے اس خط میں جنسی جرائم کے تعلق سے قانون سازی کے ممتا بنرجی کے مطالبے کے جواب میں مرکز نے کہا کہ ان جرائم کے خلاف سخت اور موثر قوانین موجود ہیں، بس ان کی اصل روح کے مطابق ان پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیر برائے فلاح و بہبود، خواتین و اطفال انا پورنا دیوی نے ممتا بنرجی کو لکھے گئےخط میں کہا کہ ،مغربی بنگال میں اب بھی ۱۱؍ فاسٹ ٹریک عدالتوں کو قابل عمل بنانا باقی ہے جہاں جنسی جرائم کے ۴۸؍ ہزار ۶؍ سو معاملات زیر التوا ہیں۔  

اس سے قبل ممتا بنرجی کی جانب سے مرکزی حکومت پر اتنے حساس معاملے پر بھی تساہلی برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دوسرا خط بھی ارسال کیا گیا تھا جس میں جنسی جرائم کے خلاف سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پہلا خط ۲۲؍ اگست کو، آر جی کر میڈیکل کالج میں ہوئےواقع  کے پس منظر میں لکھا گیا تھا جس میں ۳۱؍ سالہ زیر تربیت ڈاکٹر کو ۹؍ اگست کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا تھا۔اس کےجواب میں دیوی نے ممتا بنرجی کی ریاست میں حفاظتی تدابیر اور اقدامات میں ناکامی کا تذکرہ کیا تھا۔

ممتا بنرجی نے ججوں کی تقرری کا معاملہ اٹھایا تھا اس کے جواب میں دیوی نے کہا کہ بچوں اور خواتین کے متعلق جرائم کی خصوصی شنوائی کیلئے مرکز کے رہنما خطوط کے مطابق ایک جج اور سات معاون کی تقرری کی جاتی ہے۔جبکہ کسی بھی مستقل جج کو اضافی طور پر کوئی فاسٹ ٹریک عدالت نہیں دی جاتی، یہ بات ریاست کے روبرو پیش کی جا چکی ہے۔ ناکافی عملہ کی صورت میں ریاست کو اختیار ہے کہ وہ معاہدہ کرکے عدالتی افسر اور عدالت کا عملہ ملازم رکھ سکتا ہے۔ جہاں تک جنسی زیادتی اور سنگین جرائم کے تعلق سے قانون سازی کا تعلق ہے، تو بھارتی نیائے سنہتا میں قوانین پہلے سے موجود ہیں۔

دیوی نے مزید کہا کہ اگر ریاستی حکومت مرکزی حکومت کے ذریعے وضع کردہ قوانین کو ان کی روح کے مطابق عمل میں لائے تویہ جرائم سے مقابلہ کرنے میں نہ صرف موثر ثابت ہوں گے بلکہ ان جرائم کے شکار لوگوں کو انصاف کے حصول کی ضمانت بھی دیں گے۔


Share: