ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / حکومت ممبئی اور نوی ممبئی کے سبز علاقے بلڈرز کے حوالے نہ کرے، تحفظ ضروری ہے: سپریم کورٹ

حکومت ممبئی اور نوی ممبئی کے سبز علاقے بلڈرز کے حوالے نہ کرے، تحفظ ضروری ہے: سپریم کورٹ

Sat, 28 Sep 2024 17:03:20    S.O. News Service

نئی دہلی، 28/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز ایک اہم تبصرہ میں کہا کہ ممبئی اور نوی ممبئی جیسے شہروں میں صرف عمودی ترقی ہو رہی ہے، اور ان شہروں میں موجود محدود سبز علاقوں کو محفوظ رکھنا بے حد ضروری ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (سڈکو)، نوی ممبئی کی جانب سے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت جاری تھی۔

ہائی کورٹ نے سرکاری کھیل احاطہ کے لیے نوی ممبئی میں 20 ایکڑ زمین چھوڑنے اور اس کے موجودہ مقام سے 115 کلومیٹر فاصلے پر رائے گڑھ ضلع کے مان گاؤں میں ایک دور دراز علاقے میں منتقل کرنے کے مہاراشٹر حکومت کے 2021 کے فیصلے کو رد کر دیا تھا۔

زمین 2003 میں کھیل احاطہ کے لیے مقرر کی گئی تھی اور 2016 میں پروجیکٹ اتھاریٹی نے اس کا حصہ رہائشی اور کاروباری مقاصد کے لیے ایک نجی ڈیولپمر کو الاٹ کیا تھا۔ اسی معاملے پر سپریم کورٹ نے ایک مختصر سماعت کے دوران کہا کہ یہ ایک مقبول روایت ہے، حکومت جو بھی سبز علاقے بچے ہیں، اسے بلڈروں کو دے دیتی ہے۔

جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ اب شہروں میں بہت کم سبز علاقے بچے ہیں، انہیں محفوظ رکھنا ہوگا اور بلڈروں کو دینے سے پرہیز کرنا ہوگا۔ بنچ پہلی نظر میں یہ جان کر حیران رہ گئی کہ ریاستی سطح کے کھیل احاطہ کے لیے دی گئی زمین کچھ ترقیاتی کاموں کے لیے دی جا رہی ہے اور مجوزہ احاطہ کو رائے گڑھ ضلع میں منتقل کیا جانا ہے۔ بنچ نے ہلکے پھلکے انداز میں یہ بھی پوچھا کہ ایسے میں گولڈ میڈل فاتح کیسے نکلیں گے۔

سڈکو کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ کھیل احاطہ کی تعمیر کے لیے 20 ایکڑ زمین ناکافی ہے اور اس کے علاوہ ریاست نے متبادل مقام نشان زد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ شہروں کے سبز علاقوں سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ شہر کی منصوبہ بندی سرگرمیوں سے متعلق ہے جس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے۔ بنچ نے عرضی پر اگلی سماعت کی تاریخ 30 ستمبر طے کی ہے۔


Share: