ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / حزب اللہ نے حائفہ پر 135 سے زائد راکٹ داغے، یمن کی جانب سے بیلسٹک میزائل حملہ

حزب اللہ نے حائفہ پر 135 سے زائد راکٹ داغے، یمن کی جانب سے بیلسٹک میزائل حملہ

Tue, 08 Oct 2024 13:17:47    S.O. News Service

تل ابیب ، 8/اکتوبر (ایس او نیوز  /ایجنسی) اسرائیل اور لبنان کے درمیان جاری جنگ میں شدت آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں حماس کے حملے کی ایک سالگرہ پر اسرائیل کے متعدد شہروں میں راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔ ان حملوں کے باعث کئی اسرائیلی شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حالیہ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حائفہ پر بھی ایک نیا حملہ ہوا ہے، جس نے صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ حزب اللہ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حائفہ کے شمالی علاقے میں بڑے پیمانے پر راکٹ فائر کیے ہیں۔

الجزیزہ کی ایک رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی راکیٹ ہوائی ڈیفنس سسٹم کو چکما دے کر زمین پر گرے ہیں اور تباہی پھیلائی ہے۔ اس سے کم از کم 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ ایک دیگر میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داغے گئے راکیٹ کی تعداد 135 سے زیادہ ہے۔

اس درمیان یمن سے بھی اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔ ’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق جب حملہ ہوا تو وسطی اسرائیل میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔ آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وسط اسرائیل میں بجنے والے سائرن یمن سے ہوئے میزائل حملہ کے سبب بجائے گئے تھے۔ حالانکہ آئی ڈی ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ میزائل کو اسرائیلی فضائی ڈیفنس سسٹم نے کامیابی کے ساتھ روک دیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حملے صرف اسرائیل پر ہی نہیں ہو رہے ہیں، بلکہ اسرائیل کے ذریعہ بھی بربریت جاری ہے۔ آئی ڈی ایف نے 7 اکتوبر کو ایک بیان میں بتایا کہ بیروت میں اس کی طرف سے ایئر اسٹرائک کی گئی ہے۔ اسرائیلی ملٹری کی طرف سے یہ بھی جانکاری دی گئی کہ یہ اسٹرائک نشانہ بنا کر کی گئی تھی اور اس کے بارے میں وہ جلد ہی تفصیلات مہیا کرائے گی۔ اس بیان کے بعد ترکیے اور ایران کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ ترکیے کے صدر نے دھمکی آمیز انداز میں کہا ہے کہ بنجامن نیتن یاہو کا ملک جو کچھ کر رہا ہے، وہ قتل عام ہے۔ اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر گالیبوف نے بھی اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی ہے، اور ساتھ ہی امریکہ کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے اسرائیل کی طرف سے کیے جا رہے جرائم کے لیے بلاواسطہ طور پر امریکہ کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔


Share: