ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بینگلورو میں مچھروں کی کثرت سے ڈینگو اور ملیریا کا خطرہ

بینگلورو میں مچھروں کی کثرت سے ڈینگو اور ملیریا کا خطرہ

Sun, 26 Jun 2016 17:17:20  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔(ایس او نیوز) شہر میں بارش کے موسم کی شروعات کے ساتھ ہی مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے عام ہونے کا سلسلہ بھی شدت اختیار کرچکا ہے۔شہر کے تقریباً تمام محلوں میں ڈینگو اور چکون گنیا کی شکایات عام ہوچکی ہیں تو ان شکایات سے نمٹنے میں بی بی ایم پی کی کوششیں ناکافی ثابت ہورہی ہیں۔ صرف عوامی بیداری کی دہائی دے کر منتخب نمائندے اور حکام اپنی ذمہ داریوں سے دامن بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔محکمہ¿ صحت کے افسران کی اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ جون کے دوران بی بی ایم پی کی حدود میں چکون گنیا کے 18 اور دینگو کے 106معاملات مختلف سرکاری اور بی بی ایم پی کے دوا خانوں کے ذریعہ معلوم کئے گئے ، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ نجی اسپتالوں اور نرسنگ ہومس میں علاج کروانے والوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ پچھلے 30 دنوں سے شہر میں 82 سے زائد مریضوں کو ڈینگو لاحق ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے۔محکمہ¿ صحت وخاندانی بہبود نے بتایاکہ مئی کے دوران 44 اور جون میں 126 افراد کو ڈینگو لاحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ڈینگو کے زیادہ معاملات وجئے نگر، راجہ راجیشوری نگر، گنگونڈنہلی ،گووند راج نگر، اور بنگلور نارتھ میں سروگنا نگر اور آس پاس کے علاقوں میں سامنے آئے ہیں۔شہر کے مختلف جھونپڑ پٹی علاقوں میں چکون گنیا اور ڈینگو کی علامات پائی جانے کی شکایات کو دیکھتے ہوئے بی بی ایم پی کے شعبہ¿ صحت نے کئی احتیاطی اقدامات کئے ہیں۔ فاگنگ کے ذریعہ مچھروں کو ختم کرنے میں بی بی ایم پی کو کوئی کامیابی نہیں ملی، شہر کے کے سی جنرل اور وکٹوریہ سرکاری اسپتالوں میں 35 تا50 ا فراد کے اوسط سے روزانہ چکو ن گنیا اور ڈینگو کے مریض داخل ہورہے ہیں۔ 2015کے دوران 2425 افراد ڈینگو اور چکون گنیا کا شکار ہوئے۔ 
 


Share: