ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھٹکل میں سڑی گلی حالت میں ملی لاش آخر کس کی ہے؟ کیا لاش ایک ماہ سے رسی سے لٹکی ہوئی تھی؟

بھٹکل میں سڑی گلی حالت میں ملی لاش آخر کس کی ہے؟ کیا لاش ایک ماہ سے رسی سے لٹکی ہوئی تھی؟

Thu, 03 Oct 2024 00:07:37    S.O. News Service

بھٹکل، 2 اکتوبر (ایس او نیوز): بھٹکل کے ڈونگرپلی کے قریب جنگل میں پائی گئی سڑی گلی لاش آخر کس کی ہے؟ کیا یہ لاش ایک ماہ سے بھی زائد عرصہ سے رسی سے لٹکی ہوئی تھی اور کسی کو اس کی خبر تک نہ ہوئی؟ کیا اطراف میں رہنے والے لوگوں کو لاش کے سڑنے کی بدبو محسوس نہیں ہوئی؟ یہ وہ سوالات ہیں جو عوام میں گردش کر رہے ہیں، مگر فی الحال ان سوالات کے کوئی تسلی بخش جوابات موجود نہیں ہیں۔

عوام اس بات پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ جائے وقوع سے صرف سو میٹر کے فاصلے پر رکشہ اسٹینڈ ہے، قریب میں دکانیں اور چند مکانات بھی ہیں، اور تقریباً دو سو میٹر دور لوگ مچھلیاں خریدنے پہنچتے ہیں، جبکہ بندر روڈ پر مسلسل سواریوں کی آمدورفت بھی رہتی ہے۔ اس کے باوجود کسی نے لاش کے سڑنے کی بدبو محسوس نہیں کی۔

یہ واقعہ منگل کی شام تقریباً پانچ بجے اُس وقت سامنے آیا جب مخدوم کالونی کے ایک چرواہے کو بکریوں کو ہانکنے کے لیے لکڑی کی ضرورت پیش آئی۔ وہ لکڑی حاصل کرنے کے لیے قریبی جنگل میں ایک درخت کی ٹہنی توڑنے گیا، جہاں اس کی نظر اچانک ایک ٹہنی سے لٹکی ہوئی رسی پر پڑی۔ رسی کے نیچے انسانی کھوپڑی دیکھ کر چرواہے کے ہوش اُڑ گئے۔ اس نے فوراً قریبی لوگوں کو اطلاع دی، جس کے بعد سینکڑوں لوگ موقع پر جمع ہو گئے۔

لاش بندر روڈ سے نظر نہیں آ رہی تھی کیونکہ یہ سڑک سے تقریباً 20 فٹ نیچے ڈھلان پر واقع ایک درخت کے قریب موجود تھی۔ انسانی جسم مکمل طور پر گل سڑ چکا تھا اور صرف ہڈیاں باقی رہ گئی تھیں۔ ابتدا میں کچھ لوگوں نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ کسی خاتون کی لاش ہو سکتی ہے اور معاملہ ریپ اور قتل کا ہو سکتا ہے، تاہم جب قریب پائی گئی چپل کا معائنہ کیا گیا تو یہ واضح ہو گیا کہ یہ مرد کی لاش ہے۔

پولیس موقع پر پہنچی اور نعش کے باقیات، جن میں کھوپڑی، ہڈیاں، ایک شرٹ، ہالف پینٹ اور قریب پڑی چپل شامل ہیں، کو تحویل میں لے لیا۔ تمام اشیاء کو بھٹکل سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مزید تحقیقات کے لیے کچھ سیمپل محفوظ کر لیے گئے ہیں، اور ضرورت پڑنے پر ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ باقیات کو فریزر میں محفوظ کر دیا گیا ہے تاکہ ان کی حالت مزید خراب نہ ہو۔

لاش جس مقام پر پائی گئی، وہ بھٹکل بندرگاہ سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ نعش کی شرٹ کی جیب سے وِیمل برانڈ کے  گُٹکا کے دو پاکٹ برآمد ہوئے ہیں، جنہیں پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بھٹکل میں شمالی ہندوستان خصوصاً اتر پردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے کئی ماہی گیر سمندری بوٹوں پر کام کرتے ہیں، اور شرٹ اور گُٹکا کی موجودگی سے شبہ ہے کہ مرنے والا انہی علاقوں سے تعلق رکھتا ہو سکتا ہے۔

بتاتے چلیں کہ بھٹکل میں اُتر پردیش، بہار، اڈیشہ وغیرہ ریاستوں کے مزدور، بالخصوص ٹائلس فٹرس، گِلائی کرنے والے، پینٹرس وغیرہ بھی کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں اور یہ لوگ بھی گُٹکے کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

اس رپورٹ کے ساتھ نعش پر پائی گئی شرٹ اور ہالف پینٹ کی تصاویر بھی شائع کی جا رہی ہیں۔ اگر کسی کو اس معاملے کے بارے میں کوئی معلومات ہو تو وہ براہ راست بھٹکل ٹاؤن پولیس تھانے سے رابطہ کر سکتے ہیں، یا ساحل آن لائن کے ذریعے پولیس تک معلومات پہنچا سکتے ہیں۔


Share: