بھوپال ،6/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مدھیہ پردیش کی دارالحکومت بھوپال سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک شادی شدہ خاتون کو اس کے سسرال والوں نے 16 سال تک قید میں رکھا۔ جب ہفتہ کو اس ظلم کی شکایت ملی، تو پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو آزاد کرایا۔ خاتون کی حالت انتہائی خراب تھی، جس کی وجہ سے اسے فوراً اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں کی زیر نگرانی اس کا علاج جاری ہے۔
خاتون تھانہ انچارج شلپا کورو نے 'آج تک' سے بات کرتے ہوئے اس سلسلے میں بتایا کہ خاتون تھانہ میں کشن لال ساہو، رہائش ضلع نرسنگھ پور کے ذریعہ درخواست دی گئی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی رانو ساہو کی شادی 2006 میں کی گئی تھی۔ سال 2008 کے بعد سے انہیں بیٹی کے سسرال والوں نے ملنے نہیں دیا۔ ان کی بیٹی کے بیٹے اور بیٹی کو بھی ان سے دور کہیں بھیج دیا گیا ہے۔
سسرال والوں کے ذریعہ ظلم کیے جانے کے بعد سے ان کی بیٹی کی حالت خراب ہونے کی اطلاع پڑوسیوں نے دی۔ اس پر لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کے ریسکیو و اس کے علاج اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کے لیے پولیس تھانہ میں درخواست دی۔ اس معاملے سے سینئر افسران کو باخبر کرایا گیا، جن کی رہنمائی میں مظلوم رانو کو قید کیے گئے گھر میں پولیس کی ٹیم پہنچی اور انہیں وہاں سے باہر نکالا۔
پولیس نے جب رانو کو دیکھا تو ان کی حالت دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ 16 سال سے قید میں رہ رہی رانو کافی دبلی پتلی ہو گئی تھی اور اس کی چمڑی ہڈیوں سے چپک گئی تھی۔ رانو کچھ بولنے کی حالت میں نہیں تھی اور وہ بہت کمزور دکھائی دے رہی تھی۔ لہٰذا اسے علاج کے لیے رشتہ داروں کی نگرانی میں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔