بھوپال،5نومبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)مدھیہ پردیش حکومت نے جیل سے فرار سیمی کے 8 افراد کی تلاش اورفرضی انکاؤنٹرمیں انہیں مار گرانے کے واقعہ میں اہم کردارادا کرنے والے پولیس اہلکاروں کو 2-2 لاکھ روپے کا انعام دینے کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ریاستی حکومت کے ایک سینئر افسر نے آج بتایا کہ اس پورے معاملے کی عدالتی انکوائری کا اعلان ہونے کے بعد اس کی تحقیقات مکمل ہونے تک اب حکومت اس معاملے میں کسی کو انعام نہیں دے سکتی۔ یہ عقلی گے کہ اس معاملے میں تفتیش مکمل ہونے تک یہ ایوارڈ نہیں دئے جائیں۔انسانی حقوق اورسماجی کارکنوں نے بھی جیل سے فرار سیمی کے آٹھ افراد کی تلاش اور انکاؤنٹر میں انہیں مارگرانے میں اہم کردار ادا کرنے والے پولیس اہلکاروں کو مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے دو دو لاکھ روپے کا انعام دینے کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے یکم نومبر کو یہاں ریاست کی یوم تاسیس کی تقریب میں پورے واقعے میں اہم کردار ادا کرنے والے مدھیہ پردیش پولیس کے افسران، سپاہیوں کا احترام کرنے کے علاوہ انہیں دو دو لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔بھوپال گیس سانحہ متاثرہ تنظیموں سے منسلک عبدالجبار نے کہا کہ ان انعاموں کومناسب ٹھہرانے کیلئے حکومت کو کم از کم ان کے اعلان کرنے سے پہلے، اس معاملے میں اعلان کی گئی جانچ کے نتائج آنے کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ساکھ کیلئے جانی جاتی ہے اور اگر ساکھ سے سمجھوتہ کیا جائے گا تو پھر کچھ نہیں بچے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت نے انکاؤنٹر کی جانچ کے لیے کئی طرح کی جانچ قائم کی ہے۔دوسری طرف اس میں ملوث افراد کو انعام اور اعزاز دینے کا اعلان کیا جا رہا ہے،اس کی تمام تفتیش مکمل ہونے اور پورے واقعے کو لے کر اٹھے سوالوں کا مناسب حل ہونے تک ان انعاموں کو مناسب نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔