نئی دہلی/پٹنہ ، 28/ستمبر(ایس او نیوز /ایجنسی)زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کی مشکلات میں اضافہ ہونے والا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ عدالت میں پیش کر دی ہے، جس میں لالو یادو کو اہم سازشی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ چارج شیٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ لالو یادو خود ریلوے میں نوکری دینے اور اس کے بدلے زمین کا تبادلہ کرنے کے معاملات میں براہ راست شامل تھے۔ ای ڈی کے مطابق، اس وقت کے ریلوے وزیر لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان نے نوکریوں کے عوض لوگوں سے رشوت کے طور پر پلاٹ حاصل کیے تھے۔ چارج شیٹ کے پیش ہونے کے بعد لالو یادو کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
چارج شیٹ میں ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت کے ریلوے وزیر لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان نے ریلوے میں نوکریاں دینے کے نام پر لوگوں سے رشوت کے طور پر اراضی کے پلاٹ لئے تھے۔ الزام ہے کہ لالو یادو کے خاندان کا جرم کے ذریعے حاصل کی گئی زمین پر قبضہ ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ لالو یادو نے اس گھوٹالے کی سازش اس طرح رچی کہ جرم کے ذریعے حاصل کی گئی زمین پر ان کے خاندان کا کنٹرول ہو، لیکن زمین کا براہ راست ان اور ان کے خاندان سے کوئی تعلق نہ ہو۔ چارج شیٹ کے مطابق بہت سی شیل کمپنیاں پروسیڈ آف کرائم یعنی جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو کھپانے کے لیے کھولی گئی تھیں اور ان کے نام پر زمینیں درج کروائی گئی تھیں۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ریلوے میں نوکری اور اس کے عوض رشوت کے طور پر زمین لینے کا فیصلہ لالو پرساد یادو خود طے کر رہے تھے۔ اس میں ان کا خاندان اور ان کے قریبی دوست امیت کٹیال ان کا ساتھ دے رہے تھے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا الزام ہے کہ رشوت کے طور پر لی گئی زمین کے کئی پلاٹ لالو پرساد یادو کے خاندان کی زمین کے ٹھیک برابر میں تھے۔ ان پلاٹوں کو کوڑیوں کے دام پر خریدا گیا تھا ۔ جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی سے لالو کے خاندان اور ان سے منسلک کمپنیوں کو پٹنہ کے مہوا باغ میں تقریباً 7 پلاٹ ملے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ زمین کے ان میں سے چار ٹکڑے براہ راست اور بالواسطہ طور پر رابڑی دیوی سے جڑے ہوئے ہیں۔ چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریلوے کے وزیر لالو پرساد یادو کا دانا پور کے مہوا باغ گاؤں سے پرانا تعلق ہے، کیونکہ یہ گورنمنٹ ویٹرنری کالج پٹنہ کے قریب واقع ہے، جہاں لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے دیگر افراد سال 1976 میں رہا کرتے تھے۔
ای ڈی نے چارج شیٹ میں مزید دعویٰ کیا کہ بھولا یادو نے پی ایم ایل اے کی دفعہ 50 کے تحت دیئے گئے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ وہ اس وقت کے وزیر ریلوے لالو پرساد یادو کے او ایس ڈی تھے۔ اس کے علاوہ بھولا یادو نے کہا کہ گفٹ ڈیڈ لالو یادو کی پٹنہ رہائش گاہ (10، سرکلر روڈ، پٹنہ) پر ہوئی تھی۔ بھولا یادو کی بطور او ایس ڈی وزیر ریلوے کی تقرری کی تصدیق ریلوے کی وزارت کے ساتھ ساتھ سی بی آئی کی چارج شیٹ کے ذریعہ جاری کردہ مختلف احکامات سے بھی ہوئی ہے۔