بھٹکل 22/جولائی (ایس او نیوز) انکولہ لینڈ سلائیڈ کے بعد کیرالہ کے ارجن سمیت تین لاپتہ لوگوں کی کھوج کرنے والے سو سے زائد عملہ کو آج بھٹکل اسکول ٹیمپو ڈرائیورس یونین کی طرف سے دوپہر کا کھانا تقسیم کیا گیا اور کیرالہ سے خصوصی طور پر ملبہ ہٹانے کے لئے پہنچے لوگوں کی ہمت بندھائی گئی۔
منگل 16 جولائی کو انکولہ تعلقہ کے شیرور نیشنل ہائی وے پر بھاری بارش کے دوران اچانک پہاڑی کا بہت بڑا حصہ کھسک گیا تھا اور قریب 150 میٹرحدود والی سڑک کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے سڑک کنارے واقع ایک ہوٹل سمیت دو ٹینکروں اور ایک لاری سمیت کئی دیگر گاڑیوں کو بھی اپنے ساتھ بہالے گیا تھا۔ اس خطرناک واردات میں ایک نئی ٹیکنالوجی والی لاری بھی پہاڑی ملبے میں لاپتہ ہوگئی ہے، جس کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ اُس میں جی پی ایس اور دیگر آلات ایسے لگے ہوئے ہیں کہ لاری کے اندرجو بھی لوگ موجود ہوں گےوہ آٹھ دن تک لاری کےاندر محفوظ رہ سکتے ہیں کیونکہ نئی ٹیکنک کے مطابق دروازے آٹومیٹک بند ہوکر لاری کا آٹو سسٹم آن ہوجاتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ بینز کمپنی کی لاری کے ساتھ کیرالہ سے تعلق رکھنے والا ارجن نامی ڈرائیور لاپتہ ہوگیا ہے۔ اس لاری کی کھوج میں کیرالہ سے بھی سو سے زائد عملہ انکولہ پہنچا ہے، ضلع اُترکنڑا ایڈمنسٹریشن کے ساتھ انڈین آرمی سمیت دیگر کئی ٹیموں کے اہلکار بھی ملبہ ہٹانے کے کام میں لگ گئے ہیں اور متعلقہ لاری کو کھوجنے کی کوشش تیزی کے ساتھ جاری ہے۔
اس تعلق سے متعلقہ لاری کا مالک مُناف نے اتوار کو ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کیرالہ سے جو لوگ انکولہ پہنچے ہیں اُنہیں مقامی انتظامیہ کی طرف سے کسی طرح کا تعاون نہیں مل رہا ہے، اُن کے رہنے اور کھانے کا بھی مناسب انتظام نہیں ہے۔ انہوں نے انکولہ اور اطراف کے عوام سے تعاون کی اپیل کی تھی، جس پر لبیک کہتے ہوئے آج پیر کو بھٹکل اسکول ٹمپو ڈرائیورس اسوسی ایشن یونین نے پہل کرتے ہوئے کیرالہ سے آئے ہوئے والنٹیرس کے ساتھ ساتھ ملبہ ہٹانے کے کام پر مامور تمام لوگوں کو دوپہر کے کھانے کے ساتھ پینے کا پانی سپلائی کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسوسی ایشن کے صدر محمد حسن نے بتایا کہ انکولہ میں متعلقہ مقام پر کام جاری ہے جس کی وجہ سے کسی کو اُس طرف جانے کی اجازت نہیں ہے، مگر ہماری خوش قسمتی تھی کہ اُسی وقت کاروار ایم ایل اے ستیش سئیل اُدھر پہنچے جن کی مدد سے ہم ملبہ ہٹانے والے تمام ورکروں تک کھانا پہنچانے میں کامیاب رہے۔ اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری نورالدین اور دیگر کارکنان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بتاتے چلیں کہ واردات کے آج سات دن مکمل ہونے کے باوجود بھی متعلقہ لاری اور اُس کے ڈرائیور کا کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے، جس کے ساتھ ہی ارجن اور دیگر دو لاپتہ لوگوں کے بھی زندہ رہنے کی اُمیدیں دم توڑ رہی ہیں۔