کانپور، 22؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )مرلی وجے اور چتیشور پجارا کی نصف سنچریوں سے ایک وقت اچھی پوزیشن میں دکھائی دے رہی ہندوستانی ٹیم آخری سیشن میں ملے جھٹکوں کی وجہ سے آج یہاں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کرکٹ میچ کا پہلا دن اپنے نام کرنے میں ناکام رہا۔ہندوستان نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک 9 وکٹ پر 291رن بنالیا ہے ۔گرین پارک کی پچ سے پہلے دن ہی اسپنروں کو مدد مل رہی ہے اور ایسے میں ہندوستان کا یہ اسکور مضبوط لگ رہا ہے۔اسٹمپ اکھڑنے کے وقت رویندر جڈیجہ 16اور امیش یادو آٹھ رن بناکر کھیل رہے تھے۔ہندوستانی ٹیم ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کے لیے اتری لیکن وجے (65)اور پجارا(62)کو چھوڑ کر کوئی بھی دوسرا بلے باز ٹک کر نہیں کھیل پایا۔ان دونوں نے دوسرے وکٹ کے لیے 112رنوں کی شراکت داری نبھائی اور اس وقت ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بڑا اسکور کھڑا کرنے میں کامیاب رہیں گے تبھی دونوں نے اپنے وکٹ گنوادئیے ۔کپتان وراٹ کوہلی صرف دس گیندوں کا سامنا ہی کر پائے اور 9 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔اجنکیا رہانے(18)اور روہت شرما(35)کریز پر کافی وقت گزارنے کے باوجود بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے جبکہ روی چندرن اشون(40)نے پھر سے اپنے بلے بازی کی مہارت کا اچھا نمونہ پیش کیا۔وہ 2016میں ہندوستان کی طرف سے ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ رن اور سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کرکٹر بن گئے ہیں۔میچ کا پہلا دن ہونے کے باوجود پچ سے اسپنروں کو مدد مل رہی تھی۔نیوزی لینڈ کی جانب سے پانچ وکٹ اسپنروں نے لیے ہیں۔مشیل سینٹنر نے 77رن دے کر تین وکٹ جبکہ ایش سوڈھی اور مارک کریگ نے ایک ایک وکٹ لیا ہے۔تیز گیند باز ٹرینٹ بولٹ نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ کامیاب گیندبا ز رہے ہیں۔انہوں نے 52رن دے کر تین وکٹ لئے ہیں۔نیل ویگنر نے کوہلی کا اہم وکٹ حاصل کیا۔بولٹ نے تیسرے سیشن میں تباہی مچادی ، جس میں ہندوستان نے 31اوور میں 106رن کے اندر پانچ وکٹ گنوائے۔
کیوی کپتان نے جلد ہی دوسرے سرے سے بھی آف اسپنر مارک کریگ کو گیند سونپ دی لیکن پجارا اور وجے نے اسپنروں کا پورے اعتماد کے ساتھ سامنا کیا۔دلیپ ٹرافی میں دو سنچری جڑنے والے پجارا نے اچھے فٹ و رک سے اسپنروں کا سامنا کیا۔وجے اور پجارا نے لنچ کے بعد بھی رن بنانا جاری رکھا اور لگ رہا تھا کہ انہیں نیوزی لینڈ کے گیند بازوں سے کوئی پریشانی نہیں ہو رہی ہے۔وجے اننگ کے 39ویں اوور میں سوڈ ھی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کی اپیل سے بچ گئے ، لیکن انہوں نے اگلے ہی اوور میں بولٹ کی گیند پر اپنی 13واں ٹیسٹ نصف سنچری مکمل کی۔پجارا نے بھی اپنی آٹھویں نصف سنچری سوڈھی کی گیند پر اسٹریٹ ڈرائیو پر ایک رن لے کر پورا کی ۔وجے نے سوڈھی اور بولٹ دونوں کے خلاف بیک فٹ پر آکر کھیلنے کو ترجیح دی جبکہ پجارا نے اپنے چست فٹ و رک سے متاثر کیا۔نیوزی لینڈ نے آخر میں پجارا کو آؤٹ کرکے اہم کامیابی حاصل کی۔پجارا نے سینٹنر کی گیند پر اسٹریٹ ڈرائیو کر کے واپس گیندباز کو کیچ تھمایا۔پجارا نے اپنی 109گیند وں کی اننگ میں آٹھ چوکے لگائے۔ہندوستان کو سب سے بڑا جھٹکا تب لگا جب کوہلی نے نیل ویگنر کے باؤنسر کو چار رن کے لیے بھیجنے کے بعد پھر سے جارحانہ رویہ اپنایا لیکن اس بار گیند بلے کا اوپری کنارہ لے کر باؤنڈری لائنن پر کیچ میں تبدیل ہو گئی۔وجے کے آؤٹ ہونے سے ہندوستان کا اسکور چار وکٹ پر 185رن ہو گیا۔
اس کے بعد حالانکہ ہندوستان نے باقاعدہ وقفے سے وکٹ گنوائے۔کریگ کی آف اسٹمپ سے باہر پچ کرائی گئی خوبصورت گیند کو رہانے سمجھنے میں ناکام رہے جو ان کے بلے کا کنارہ لے کر شارٹ لیگ پر کھڑے ٹام لیتھم کے ہاتھوں میں پہنچی۔روہت اور اشون نے چھٹے وکٹ کے لیے 52رنوں کی شراکت داری نبھائی ۔روہت نے شروع میں کچھ گیندوں کو سمجھا اور پھر سوڈھی کے ایک اوور میں دو چوکے اور ڈیپ مڈ وکٹ پر چھکا لگاکر اپنے تیور دکھائے۔اگلے اوور میں حالانکہ رہانے کے آؤٹ ہونے سے انہوں نے پھر ٹک کر کھیلنے پر توجہ دی۔دوسری طرف سے ویسٹ انڈیز کے دورے میں دو سنچری جڑنے والے اشون نے ایک منجھے ہوئے بلے باز کی طرح بلے بازی کی۔نیوزی لینڈ نے 80اوور کے فورا بعد نئی گیند لی اور پھر بولٹ نے اپنا قہر برپاکیا لیکن وہ سینٹنر تھے جنہوں نے روہت اور اشون کی جوڑی کی توڑا ۔روہت نے پھر سے اپنا وکٹ گفٹ کے طورپر دے دیا۔وہ سینٹنر کی گیند کو اپنی پسندکے مطابق نہیں کھیل پائے اور لانگ آن پر آسان کیچ دے کر پویلین لوٹے۔روہت نے 67گیندیں کھیلی اور تین چوکے اور ایک چھکا لگایا۔بولٹ نے ان سوئنگر پر ردھیمان ساہا(2)کا مڈل اسٹمپ اکھاڑدیا اور پھر اپنے اگلے اوور میں اشون کو گلی میں راس ٹیلر کے ہاتھوں کیچ کرایا۔اشون نے 76گیندوں کا سامنا کیا اور سات چوکے لگائے۔بولٹ نے دن کے آخری لمحات میں محمد سمیع(0)کو بھی بولڈ کردیا ۔