ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / اسمرتی ایرانی نے تعلیمی قابلیت پر جھوٹ بولا،الیکشن کمیشن کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرے 

اسمرتی ایرانی نے تعلیمی قابلیت پر جھوٹ بولا،الیکشن کمیشن کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرے 

Sat, 13 Apr 2019 00:28:31  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی:12 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے مرکزی وزیراسمرتی ایرانی پر اپنے انتخابی حلف نامے میں جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ انہیں اخلاقیات کی بنیاد پر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے اور الیکشن کمیشن کو ان کی نامزدگی مسترد کرنا چاہئے۔کانگریس نے ڈگری تنازعات اورفوج کے سیاسی استعمال کے خلاف الیکشن کمیشن کارخ بھی کیاہے۔اوراسمرتی ایرانی کی امیدواری ردکرنے کی مانگ کی ہے۔ دوسری طرف اسمرتی نے کانگریس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ انہیں کتنا بھی ذلیل اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہے وہ امیٹھی کے لیے اور کانگریس کے خلاف محنت سے کام کرتی رہیں گی۔ کانگریس نے اسمرتی ایرانی کے انتخابی حلف نامے کو لے کر الیکشن کمیشن میں رپورٹ کیا اور ان کا اندراج مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرج والا نے کہا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کوئی کتنا پڑھا ہے، لیکن جب اس ملک کی جمہوری نظام کو دھوکہ دے کر، جھوٹ بول کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جاتی ہے تو دقت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر نے مختلف انتخابی حلف نامے میں الگ الگ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک وزیر بھی کبھی گریجویٹ تھیں؟ نہ ملک کے وزیر اعظم کی ڈگری کا پتہ ہے اور نہ ہی ان کی اس وزیر کی ڈگری کا پتہ ہے۔سرجے والا نے کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ یہ بداخلاقی ہے، ان کی نامزدگی مسترد کرنی چاہئے۔ پرینکا چترویدی نے کہا کہ 2004 کے لوک سبھا انتخابات کے اپنے حلف نامے میں اسمرتی ایرانی بی اے تھیں۔ پھر 2011 راجیہ سبھا کے انتخابی حلف نامے میں وہ بی کام فرسٹ ایئر بتاتی ہیں۔ اس کے بعد 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں پھر وہ بی اے پاس کر لیتی ہیں۔ اب ایک بار پھر ان کے پاس بی کام فرسٹ ایئر کی ڈگری ہو گئی ہے۔پرینکا نے الزام لگایا کہ انہوں نے ملک کے ساتھ جھوٹ بولا ہے، ملک کو دھوکہ ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی کے لیڈر کس طرح سے جھوٹ بولتے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ اگر ان میں کوئی اخلاقیات ہے تو وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیں اور انہیں انتخابات کے لئے نااہل قرار دیا جائے۔ کانگریس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے ایرانی نے کہا’میں اتنا ہی کہوں گی کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ایسا کوئی حملہ نہیں ہے جو کانگریس کے کارکنان نے مجھ پر نہ کیا ہو۔ ایسا کوئی برا بھلا نہیں ہے، ایسی کوئی توہین نہیں ہے، خاتون ہونے کے ناطے ایسا کوئی تشدد نہیں ہے جو میرے ساتھ کانگریسی لیڈروں نے نہ کیا ہو۔


Share: