ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / پرائیویسی کے حق پر سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل:ڈاکٹر منظور عالم

پرائیویسی کے حق پر سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل:ڈاکٹر منظور عالم

Thu, 24 Aug 2017 20:58:49  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،24اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پرائیویسی عوام اور ہر شہری کا بنیادی حق ہے،آئین کے آرٹیکل 21 کی روشنی میں ہر شہری کو یہ حق ملتا ہے کہ اس کی ذاتی زندگی کا راز فاش نہ ہو،خلوت کے معاملات سے کوئی واقف نہ ہو،وہ اپنے گھر میں کیا کررہاہے، کس اندازسے زندگی گزاررہاہے،کس طرح رہ رہاہے کسی کی اس تک رسائی نہ ہو،اس لئے  اس معاملہ پر سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ تاریخی اور اہمیت کا حا مل ہے اور پرائیویسی کی بڑی جیت ہے،ان خیالات کا اظہار معروف اسکالرانسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیرمین اور آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر منظور عالم نے میڈیا کو جاری کئے گئے ایک پریس نوٹ میں کیا۔انہوں نے کہاکہ سترسالوں بعد ہندوستان کی عدلیہ نے رائٹ ٹو پرائیویسی اور ذاتی زندگی کو بنیای حقوق تسلیم کرتے ہوئے تحفظ فراہم کردیاہے،آزاد ہندوستان میں سپریم کورٹ مکمل بینچ کے فیصلے سے عوام کو آج ایک اور آزادی ملی ہے،سپریم کورٹ کے نوججزکا یہ متفقہ فیصلہ عوام کیلئے راحت بھری خبر ہے، عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہوا ہے اور ہمیشہ کی طرح ایک مرتبہ پھر عدالتی نظام پر ہندوستانی عوام کا اعتماد مضبوط ہواہے، کیوں کہ جس طرح آدھا کار ڈ کے ذریعہ ایک شہری کی تمام سرگرمیوں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی وہ انتہائی خطرناک،باعث تشویش اور پریشان کن تھا، انہوں نے یہ بھی کہاکہ اکیسوی صدی میں سماج اورمعاشرہ بد ل گیاہے،دنیا کے بیشتر ممالک میں رائٹ ٹو پرایؤیسی ہے،ہر مذہب اور تہذیب میں پرائیویسی کا خاص خیال رکھا گیاہے،عوام کی ذاتی اور خلوت کی زندگی کو بنیادی حقوق کے طور پر تسلیم کئے گئے ہیں ایسے میں سپریم کورٹ کے ججز نے متفقہ طو رپر یہ فیصلہ سناکر عوام کو بہت بڑی راحت دی ہے اور بلامبالغہ یہ عوام کی بہت بڑی فتح ہے۔
ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ حکومت کوبھی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کا سبق دیتاہے اوردرشاتاہے کہ حکومت کی پالیسیاں کس قدر عوام مخالف تھیں،انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے د ل سے خیر مقدم کرے،عوام کے درمیان پائے جانے والی بے چینی اور عدم تحفظ کے احساس کو ختم کرے،حالیہ حکومت میں جہاں ایک طر ف ہجومی تشدد کے ذریعہ انسانی جان کو خطرات لاحق ہیں وہی ہیں پرائیویسی پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے تھے اور خلوت کے معاملات تک دوسروں کی رسائی کو لیکر ہر کوئی شدید پریشان تھااور بے چین تھا، اس لئے حکومت کا فرض ہے وہ عوام کے درمیان پائے جانے والے خدشات کو ختم کرے او ر اس فیصلہ کو سراہتے ہوئے مکمل تحفظ فراہم کرنے کا عزم کرے،حکومت کے اس قدام سے عوام کا اعتماد حاصل ہوگا اور جو منفی نظریہ موجودہ حکومت کے تئیں ملک بھر کی عوام میں پایا جارہاہے اس میں کسی حدتک کمی آئے گی۔
  ڈاکٹر منظور عالم نے اپنے بیان میں کہاکہ آدھار کارڈ میں جس طرح آئی اسکین،فنگر پرنٹ،آنکھ کی پتلی کے فوٹو اور دیگر ذرائع سے ہر ایک شہری کا ڈیٹا جمع کیا جاتاہے وہ باعث تشویش ہے، ایک آدمی کسی سے لین دین کررہاہے،مارکیٹ سے کوئی شاپنگ کررہاہے،فیملی تعلقا ت ہیں،گھریلومعلومات ہیں،ان سب چیزوں کو آدھار کارڈ کے ذریعہ حکومت جاننے کی کوشش کررہی تھی اور ایک انسانی کی پرائیوٹ زندگی میں حکومت جھانکنے کی کوشش کررہی تھے،جس پر عدلیہ نے روک لگا کر تاریخی کارنامہ انجام دیاہے اور عدلیہ کا یہ فیصلہ قابل ستاش ہے، ساتھ ہی ڈاکٹر منظور عالم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ توقع ہے کہ حکومت آدھارکارڈ میں حاصل کئے گئے شہریوں کے ڈیٹا کو یقینی طور پر مکمل تحفظ فراہم کرے گی اوراس بات کا یقین دلائے گی کہ اس کا کوئی غلط استعمال نہیں ہوگا۔
 


Share: