بنگلورو ، 5/ اگست (ایس او نیوز ) ریاست کرناٹک کے 10 اضلاع میں پھیلے ہوئے ویسٹرن گھاٹس کے مختلف مقامات پر غیر قانونی طور پر قائم کئے گئے ہوم اسٹے اور ریسارٹ کو ہٹانے کیلئے کل سے محکمہ جنگلات کی طرف سے مہم شروع کی جائے گی ، یہ اعلان ریاستی وزیر برائے جنگلات و ماحولیات ایشور کھنڈرے نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہاڑوں کی ڈھلانوں پر سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے غیر قانونی طور پر جو ہوم اسٹے اور ر یسارٹ دن بہ دن قائم ہوتے جا رہے ہیں ان کو بے دخل کرنے کیلئے محکمہ جنگلات نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیرالہ کے وائٹاڈ اور کرناٹک کے مختلف مقامات پر زمین کھسکنے کی وجہ سے جو نقصانات دیکھنے میں آئے ہیں ، اس ماحول میں ویسٹرن گھاٹس کی فطری نوعیت کو تحفظ فراہم کرنے کے مقصد سے حکومت نے ان علاقوں میں غیر قانونی قبضہ جات کو ختم کرانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2015ء کے بعد ویسٹرن گھاٹس کی پہاڑیوں پر جو غیر قانونی قبضہ جات ہوئے ہیں ان کو جنگلات قانون کے ضابطہ 64A کے تحت خالی کرانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ ٹاسک فورس نے محکمہ جنگلات کے اعلیٰ افسران کے ساتھ مقامی پولیس کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اڈیشنل کنزرویٹر آف فاریسٹ کی قیادت میں ضابطہ 64Aکے معاملات کو ایک ہفتہ کے اندر نپٹایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی قبضوں کے جو معاملات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان کو تیزی سے نپٹانے کیلئے ریاست کے اڈوکیٹ جنرل ششی کرن سٹی سے بات کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں ان ریسارٹ اور ہوم اسٹے کو خالی کروایا جائے گا ، جنہوں نے زمین کے کافی بڑے رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ویسٹرن گھاٹس سے گزرنے کیلئے جو سڑکیں تیار کی گئیں ہیں ان میں بہت ساری خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ متعدد مقامات پر زمین کھسکنے کے واقعات کا سبب ان غیر معیاری سڑکوں کو مانا جا رہا ہے ۔ شراڈی گھاٹ ، چار موڈی گھاٹ اور دیگر مقامات پر زمین کھسکنے کے اسباب کی نشاندہی کیلئے جانچ کروائی جارہی ہے۔ اگر اس میں کوئی کوتاہی نظر آئی تو خاطیوں کے خلاف بلا مروت کارروائی کی جائے گی۔