نئی دہلی، 2/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) کانگریس پارٹی نے بدھ کے روز مرکزی حکومت پر جھارکھنڈ کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا اور وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ ریاست کے بقیہ 1.36 لاکھ کروڑ روپے جاری کیوں نہیں کیے جا رہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جھارکھنڈ کے ہزار باغ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے 83,300 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’آج جب وزیر اعظم جھارکھنڈ میں ہیں، تو انہیں ان سوالوں کے جواب ضرور دینا اچاہئے کہ وہ جھارکھنڈ کے بقیہ 1.36 کروڑ روپے جاری کیوں نہیں کر رہے؟ وزیر اعظم جھارکھنڈ کے 8 لاکھ لوگوں کو گھر دینے کے اپنے وعدے کو پورا کیوں نہیں کر پا رہے ہیں؟ وہ انجینئرنگ کالج کہاں ہیں جن کا وزیر اعظم نے 2014 میں وعدہ کیا تھا؟‘‘
انہوں نے کہا، ’’مرکزی حکومت پر اب بھی جھارکھنڈ کا کوئلہ رائلٹی اور مرکزی اسکیم کا لاکھوں کروڑ روپے بقایہ ہے۔ جھارکھنڈ میں کوئلہ کانیں کول انڈیا لمیٹڈ کی معاون کمپنیوں کی طرف سے چلائی جاتی ہیں، جن پر ریاستی حکومت کی بڑی رقم واجب الادا ہے۔ جے رام رمیش کے مطابق، زمین کے معاوضہ کے 101142 کروڑ روپے اور دھلے ہوئے کوئلہ کی رائلٹی کے 2500 کروڑ روپے بھی ادا نہیں کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’حزب اختلاف کی حکومت والی ریاستوں میں بی جے پی کے ٹریک ریکارڈ کے پیش نظر جھارکھنڈ کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جانا کوئی تعجب کی بات نہیں ہے لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے۔
کانگریس نے سوال کیا، ’’وزیر اعظم مودی کے پسندیدہ نعرے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا کیا ہوا؟ جھارکھنڈ اور وہاں کے لوگوں کے جو 136042 کروڑ روپے واجب الادا ہیں وہ کہاں ہیں؟‘‘