ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کی جائے، شرد پوار کا مطالبہ

آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کی جائے، شرد پوار کا مطالبہ

Sat, 05 Oct 2024 11:27:26    S.O. News Service

ممبئی، 5/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  این سی پی-ایس پی کے رہنما شرد پوار نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے خاص طور پر مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس پر حالیہ دنوں میں کافی بحث جاری ہے۔ پوار نے اس اقدام کو سماجی انصاف کے لیے اہم قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمل ناڈو کی طرح، جہاں ریزرویشن 78 فیصد تک ہے، مہاراشٹر میں بھی ریزرویشن کو 75 فیصد تک بڑھانے کا انتظام ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق، موجودہ حد مختلف برادریوں کے لیے کافی نہیں ہے اور یہ مسئلہ مرکز کی طرف سے فوری حل طلب ہے۔

پوار نے دلیل دی کہ جن لوگوں کو ریزرویشن حاصل نہیں ہوا ہے، انہیں نئی حد میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ شرد پوار کا کہنا تھا کہ اس سے مہاراشٹر میں ریزرویشن کے مسئلہ پر تنازعہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت کا اس کی حمایت کرنی چاہئے اور ان کی پارٹی اس کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے اس کے لیے پارلیمنٹ میں قانونی ترمیم کا مطالبہ کیا۔

شرد پوار نے کہا کہ جب تمل ناڈو میں 78 فیصد ریزرویشن ہو سکتا ہے تو پھر مہاراشٹر میں 75 فیصد کیوں نہیں ہو سکتا؟ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ مراٹھا ریزرویشن حاصل ہونا چاہئے لیکن اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اس سے دوسرے طبقات کو حاصل ہو رہا ریزرویشن متاثر نہ ہو۔

پوار نے مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کو ’کلاسیکل لینگویج‘ کا درجہ دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا لیکن ساتھ ہی مراٹھی زبان سیکھنے والے طلبہ کی تعداد میں کمی اور اسکولوں کے بند ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کہ اس مسئلے پر بھی غور کی جانی چاہئے اور کوئی حل تلاش کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے ریاست میں مختلف مسائل جیسے پاپولسٹ اسکیموں کے لیے فنڈز کی منتقلی اور مالی امداد کی کمی کا بھی ذکر کیا، خاص طور پر اسپتالوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کی، جہاں کینسر ہسپتالوں کو فنڈز کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔

یہ مطالبات مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سامنے آئے ہیں، جہاں پوار کی پارٹی اپوزیشن کے اتحاد کا حصہ ہے اور وہ لوگوں میں حکومتی تبدیلی کی امید کا حوالہ دیتے ہیں۔


Share: