رائچور، 30/ اپریل (ایس او نیوز)رائچور میں ویر اشائیو-لنگایت برادری کے ہزاروں افراد نے پیر کے روز ذات پات کی مردم شماری رپورٹ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے ہر شیتا گارڈن سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک ایک پُرامن لیکن پُرجوش مارچ نکالا۔ اس احتجاج کے باعث کچھ وقت کے لیے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
مظاہرین نے ضلعی حکام کو ایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں ذات پات کی مردم شماری کی جاری کردہ رپورٹ کو فوری طور پر واپس لینے اور اس کی جگہ شفاف، غیر جانب دار اور درست ڈیموگرافک ڈیٹا پر مبنی نئی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر برادری کے اہم قائدین جیسے سٹی بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر شیو راج پاٹل نے مردم شماری رپورٹ کو ویر اشائیو-لنگایت اتحاد کو تقسیم کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا اور سخت تنقید کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اس رپورٹ پر عمل درآمد جاری رکھا تو ریاست میں ایک "انقلاب" جنم لے سکتا ہے۔
کانگریس کے ایم ایل سی باسنا گوڈا بدر لی نے بھی احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے رپورٹ کے غیر سائنسی اور غیر آئینی پہلوؤں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ برادری انفرادی درجہ بندی کی حامی ہے اور اگر حکومت نے مسئلہ حل نہ کیا تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے پر بھی غور کر سکتے ہیں۔
ہر شیتا گارڈن میں منعقدہ اس احتجاجی جلسے میں مقررین نے الزام لگایا کہ موجودہ رپورٹ میں دانستہ طور پر ویر اشائیو-لنگایت برادری کی آبادی کو کم کر کے دکھایا گیا ہے، جو ایک تقسیم کی حکمت عملی ہے، اور یہ نہ صرف سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ پالیسی سازی کو بھی گمراہ کرتی ہے۔
احتجاج نے ذات پات کی مردم شماری پر ریاست بھر میں بڑھتے ہوئے تناؤ کو واضح کر دیا ہے، اور برادری نے اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومت اپنا موقف تبدیل نہیں کرتی، وہ اپنی تحریک کو مزید شدت سے جاری رکھے گی۔