چکبالاپور، 30 اپریل (ایس او نیوز) چکبالاپور کی سی ای این (سائبر، اکنامک اینڈ نارکوٹکس) پولیس نے ایک بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے موبائل فون چوری کے ایک منظم ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے ہریانہ اور راجستھان کے میوات علاقے سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو گرفتار کیا ہے، جو مبینہ طور پر کروڑوں روپے مالیت کے موبائل فون چوری کر کے فرار ہوگئے تھے۔
اس معاملے میں پہلی شکایت 22 نومبر 2024 کو سیف سیڈ کیریئرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے مینیجر پرمنابھ کی جانب سے پیریسندرا پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔ شکایت میں بتایا گیا تھا کہ نوئیڈا، دہلی سے آنے والے ایک کھیپ میں ریڈمی کے 3,400 اور پوکو برانڈ کے 3,260 موبائل فون، جن کی کل مالیت تقریباً 3 کروڑ روپے تھی، اچانک لاپتہ ہوگئے تھے۔ ان موبائل فونز سے بھرے ڈبے ریڈی گولار بلی علاقے میں خالی حالت میں پائے گئے۔
چکبالاپور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کشال چوکسی کے مطابق تفتیش کے دوران پیریسندرا پولیس نے انسپکٹر نیاز بیگ کی قیادت میں کارروائی کرتے ہوئے اس کیس کے مرکزی ملزم راہول کو گرفتار کیا، جو چوری شدہ سامان لے جانے والی گاڑی کا ڈرائیور اور ہریانہ کے پلوال ضلع کا رہائشی ہے۔
کیس کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے اسے CEN پولیس کے سپرد کر دیا گیا، جس کی نگرانی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روی کمار اور سرکل انسپکٹر سوریا پرکاش نے کی۔ ٹیم نے روایتی اور تکنیکی دونوں ذرائع استعمال کرتے ہوئے تفتیش کی اور دیگر تمام ملزمان کو بھی گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ پولیس نے چوری میں استعمال شدہ ٹرک کو بھی ضبط کر لیا۔
گرفتار شدگان کی شناخت عمران، محمد مصطفی عرف بدر، انوپ رائے، ابھیجیت پال، سکر ولا اور یوسف خان کے طور پر کی گئی ہے۔ تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ یہ چوری پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت انجام دی گئی تھی۔ ایک ملزم ہوائی جہاز کے ذریعے پہنچا، اور چوری کے بعد موبائل فونز کو سستے داموں نئی دہلی میں فروخت کیا گیا۔
پولیس نے کارروائی کے دوران 56 موبائل فون برآمد کر لیے اور ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کی مدد سے چوری شدہ فونز کے آئی ایم ای آئی نمبرز بلاک کر دیے گئے۔ کل 4,084 فونز بلاک کیے گئے، جن میں سب سے زیادہ اتر پردیش (مشرق و مغرب) میں 856، تمل ناڈو میں 539، آندھرا پردیش میں 466، مدھیہ پردیش میں 337 اور شمال مشرقی ریاستوں میں 300 فونز شامل ہیں۔
ایس پی چوکسی نے بتایا کہ اس کیس کی تفتیش اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم نے ہریانہ سمیت ملک کے مختلف حصوں کا سفر کیا۔ اس کامیاب کارروائی میں ڈپٹی ایس پی روی کمار، سرکل انسپکٹر سوریا پرکاش اور دیگر افسران نے کلیدی کردار ادا کیا۔