ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / ہولی کے رنگ کی جگہ گدگ میں شرپسندوں نے پھینکا کیمیکل ملے رنگ، چار طالبات کی حالت نازک

ہولی کے رنگ کی جگہ گدگ میں شرپسندوں نے پھینکا کیمیکل ملے رنگ، چار طالبات کی حالت نازک

Fri, 14 Mar 2025 21:25:19    SO News

بینگلور، 14 مارچ (ایس او نیوز): کرناٹک کے گدگ ضلع کے لکشمیشور میں رنگوں کے تہوار ہولی منانے کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں شرپسندوں کے ایک گروہ نے کیمیکل ملے رنگوں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم سات اسکولی طالبات کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، کیمیکل والے رنگوں کے اثر سے چار طالبات کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ انہیں سانس لینے میں دشواری اور سینے میں درد کی شکایت پر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سے مزید علاج کے لیے انہیں گدگ میڈیکل سائنس انسٹی ٹیوٹ (GIMS) ریفر کر دیا گیا۔ دیگر زخمی طالبات کو لکشمیشور کے مقامی سرکاری اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

واقعے کے بعد عوام میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے، جبکہ اطلاع ملتے ہی متاثرہ طالبات کے والدین فوراً اسپتال پہنچ گئے۔

پولیس کے مطابق، طالبات امتحان دینے کے لیے اسکول جا رہی تھیں اور لکشمیشور کے سوورن گیری ٹانڈا علاقے کے بس اسٹاپ پر اسکول بس کا انتظار کر رہی تھیں۔ اسی دوران، بائیک پر سوار ایک گروہ وہاں پہنچا اور ان پر رنگ پھینکنے لگا۔

جب طالبات بس میں سوار ہوئیں تو شرپسندوں نے ان کا پیچھا کیا اور بس میں گھس کر سات طالبات پر کیمیکل ملے رنگ پھینک کر فرار ہو گئے۔

ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ان رنگوں میں گندگی، سڑے ہوئے انڈے، فینائل اور دیگر نقصان دہ کیمیکل شامل تھے۔ رنگ کی کچھ مقدار غلطی سے اندر چلے جانے کے باعث طالبات کو سانس لینے میں دشواری اور دیگر طبی مسائل پیش آئے، جس کے بعد انہیں فوراً اسپتال منتقل کیا گیا۔

اعلیٰ پولیس افسران نے اسپتال جا کر والدین کو یقین دلایا کہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حملہ آور بائیکس پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، لیکن پولیس مقامی افراد اور اسکول بس میں موجود دیگر مسافروں سے معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔ جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیں، مزید تفصیلات سامنے آنے کی امید ہے۔ تاہم، اب تک حکام کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

ہولی کی خوشیوں میں المناک حادثے: کرناٹک میں ہولی کے رنگین جشن کے دوران چند دیگر افسوسناک واقعات بھی پیش آئے، جن میں دو گھروں میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ جہاں ایک طرف لوگ خوشیوں میں رنگوں سے کھیل رہے تھے، وہیں دوسری طرف کچھ خاندانوں کے لیے یہ دن ماتم میں بدل گیا۔

جھیل میں ڈوب کر 16 سالہ لڑکے کی موت: ہولی کے بعد نہانے کے لیے جھیل میں جانے والا 16 سالہ لڑکا پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ یہ واقعہ ضلع لکشمیشور تعلقہ کے یلووتی گاؤں میں پیش آیا۔ متوفی کی شناخت دیوندر کے طور پر ہوئی ہے۔ مقامی افراد کی مدد سے فائر بریگیڈ کے عملے نے اس کی لاش پانی سے نکالی۔ بیٹے کی ناگہانی موت پر والدین سمیت علاقہ میں بھی ماتم چھا گیا۔ پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے۔

رائچور میں بھی نوجوان کی نہر میں ڈوبنے سے موت: اسی طرح کا ایک اور واقعہ رائچور میں بھی پیش آیا جہاں ہولی کے بعد نہانے کے لیے نکلے 29 سالہ نوجوان کی پانی میں ڈوب کر موت ہوگئی۔ یہ واقعہ ضلع رائچور کے گلیسوگورو کیمپ کے قریب پیش آیا، جہاں یراگیرا گاؤں کے رہائشی گنگارام نہانے کے دوران پانی میں بہہ گئے اور زندگی کی بازی ہار گئے۔ واقعے کے بعد یہاں کے گاؤں میں بھی ہولی کے جشن کے دوران ماتم چھا گیا ہے۔


Share: