بنگلورو، 20/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی ) راشن کارڈ پر فراہم کیے جانے والے چاول کی فروخت پر سخت کارروائی ہوگی اور راشن کارڈ منسوخ کردیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ گارنٹی اسکیم پر عمل درآمد کمیٹی کے چیئرپرسن نے تمام اضلاع میں مستحقین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر چاول فروخت کرنے کی اطلاع ملی تو ان کا راشن کارڈ فوراً منسوخ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاول مستحق افراد کی روزمرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں، نہ کہ فروخت کرنے کے لیے۔
گیارنٹی نفاذ کمیٹی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم سی سیو انند سوامی نے کہا کہ گیارنٹی پر عمل درآمد کمیٹی نے واضح طور پر انتباہ دیا ہے کہ اگر انابھاگیہ اسکیم کے تحت فراہم کردہ چاول فروخت کیے گئے تو راشن کارڈ منسوخ کردیا جائے گا۔ ریاستی حکومت نے 5 کلوگرام اضافی چاول فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جو پہلے تکنیکی وجوہات کی بنا پر رقم کی شکل میں مستحقین کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے جا رہے تھے۔ تاہم، حکومت نے فروری کے بعد سے چاول کی براہ راست تقسیم کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے معاہدے کے تحت مستحقین کو چاول فراہم کرنا ضروری ہے۔ یہ چاول نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت دیے جاتے ہیں۔
راشن کارڈ ہولڈرز کا کہنا ہے کہ انہیں فی کس 15 کلو چاول فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے تحت تین یا چار افراد پر مشتمل خاندان کو ماہانہ تقریباً 60 کلو چاول مل رہا ہے۔ ان کے مطابق، اتنی بڑی مقدار میں چاول کا مکمل استعمال ممکن نہیں، جس کی وجہ سے ذخیرہ بڑھتا جا رہا ہے۔