ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کسان تحریک کا 32 واں دن: کسانوں کی تالی اور تھالی بجا کر ’من کی بات‘ کی مخالفت، جیسے انہوں نے کرونا بھگایا تھا، ہم قانون بھگارہے ہیں: کسان

کسان تحریک کا 32 واں دن: کسانوں کی تالی اور تھالی بجا کر ’من کی بات‘ کی مخالفت، جیسے انہوں نے کرونا بھگایا تھا، ہم قانون بھگارہے ہیں: کسان

Sun, 27 Dec 2020 19:37:43  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،27دسمبر (آئی این ایس انڈیا) نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر کے کسان دہلی بارڈر پر 32 دن سے محاذپر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اتوار کے روز کسانوں نے  مودی کے من کی بات کے پروگرام کی مخالفت  تالی اور تھالی بجاکر کیا۔

بھارتیہ کسان یونین  کے قومی ترجمان  راکیش ٹکیت نے بتایا کہ جس طرح وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کرونا تالی اور تھالی بجانے سے بھاگ جائے گا، اسی طرح کسان بھی تھالی  اور تالی بجارہے ہیں تاکہ زرعی قوانین کو بھگایا(کالعدم قراردیا) جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کیلئے یہ اشارہ ہے کہ  اس قانون میں جلد بہتری لائی جائے۔

ہم 29 دسمبر کو حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ نیا سال سب کے لئے مبارک ہو، اگرسرکار زرعی قانون کو واپس لے لے، تو پھر نیا سال ہمارے لیے بھی مبارک ہوجائے گا۔اسی دوران  کرانتی کاری کسان یونین کے صدر درشن پال نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ میں ٹو ل مستقل طور پر کھلے رہیں گے۔

30 دسمبر کو ٹریکٹر سنگھو بارڈر سے ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔ ہم دہلی سمیت پورے ملک کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ سالِ نو کا جشن منائیں۔خیال رہے کہ پنجاب کے ایک اور کسان نے سنگھو بارڈر پر زہر کھا کر خودکشی کرلی  ہے۔ خودکشی سے قبل  مہلوک کسان نے وزیر اعظم کے نام ایک خط بھی چھوڑ ا ہے۔

فی الحال پولیس پہلے ہی لکھے گئے اس خط کی چھان بین کررہی ہے۔ اس تحریک میں اب تک 30 سے زیادہ کسان خودکشی اور سردی کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔خودکشی کرنے والے کسان کی شناخت امرجیت سنگھ کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ وکیل بھی تھا۔

اس سے قبل ہفتے کے روز کسانوں کی تنظیموں نے حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ متحدہ کسان مورچہ نے فیصلہ کیا تھا کہ مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔ کسانوں نے 29 دسمبر کی صبح 11 بجے حکومتی نمائندوں سے ملاقات کے لئے وقت دیا ہے، لیکن انہوں نے 4 شرائط رکھی ہیں۔


Share: