نئی دہلی، 11/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)مرکزی حکومت نے 10 جنوری کو ریاستی حکومتوں کو ٹیکس شراکت داری کے تحت 1.73 لاکھ کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔ یہ رقم دسمبر 2024 میں منتقل کیے گئے 89,086 کروڑ روپے کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ وزارت مالیات نے کہا کہ اس اضافی فنڈ کی منتقلی ریاستوں کو ترقیاتی منصوبوں اور فلاحی اخراجات میں تیزی لانے کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گی۔
جمعہ کے روز جاری کردہ رقم 26 ریاستوں کو دی گئی ہیں۔ سب سے زیادہ تقریباً 31 ہزار کروڑ روپے اتر پردیش کے حصے میں گئے ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مغربی بنگال کے لیے 13017.06 کروڑ روپے، آندھرا پردیش کے لیے 7002.52 کروڑ روپے، کرناٹک کے لیے 6310.40 کروڑ روپے، آسام کے لیے 5412.38 کروڑروپے، چھتیس گڑھ کے لیے 5895.13 کروڑ روپے، ہماچل پردیش کے لیے 1436.16 کروڑ روپے، کیرالہ کے لیے 3330.83 کروڑ روپے، پنجاب کے لیے 3126.65 کروڑ روپے اور تمل ناڈو کے لیے 7057.89 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
دیگر ریاستوں میں اتر پردیش کو 31039.84 کروڑ روپے، مہاراشٹر کو 10930.31 کروڑ روپے، گجرات کو 6017.99 کروڑ روپے، مدھیہ پردیش کو 13582.86 کروڑ روپے، منی پور کو 1238.9 کروڑ روپے اور میگھالیہ کو 1327.13 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیکس منتقلی مرکزی حکومت کے ذریعہ جمع کیے گئے ٹیکس کی شفاف آمدنی کو ریاستوں کو دینے کا ایک عمل ہے۔ مرکزی حکومت مالیاتی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر مستقل قسطوں میں ریاستوں کو ٹیکس کی رقم جاری کرتی ہے۔ مالیاتی کمیشن کارپوریٹ ٹیکس، انکم ٹیکس اور مرکزی جی ایس ٹی سمیت سبھی ٹیکسز کی مجموعی شفاف آمدنی میں ریاستوں کے حصے کی سفارش کرتا ہے۔ 15ویں مالیاتی کمیشن نے سفارش کی تھی کہ مرکزی حکومت کے قابل تقسیم ٹیکس کا 41 فیصد 26-2021 کی مدت کے لیے ریاستوں کو الاٹ کیا جائے۔ اسے ورٹیکل ٹرانسفر کی شکل میں جانا جاتا ہے۔ اس نے ریاستوں کے درمیان رقم کی تقسیم کرنے کے لیے پیمانہ کی بھی سفارش کی تھی، جسے ہوریزانٹل ٹرانسفر کی شکل میں جانا جاتا ہے۔