پنجاب،26 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)پنجاب کے کپورتھلہ میں ایک کسان نے اپنے کھیت میں ہی آلو کی فصل کو برباد کردیا۔ اس کسان کا کہنا ہے کہ اسے آلو کی بہت کم قیمت مل رہی تھی۔ اسے اپنے 11 ایکڑ فارم میں لگائی گئی فصل پر ٹریکٹر چلانے پر مجبور کیا گیا۔
آلو کی کاشت بڑے پیمانے پر پنجاب کے دواب خاص کر کپورتھلہ اور جالندھر میں کی جاتی ہے۔ ان دنوں آلو کی فصل تیار ہے۔ کسان آلو فروخت ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ ان کا اخراجات نکالا جاسکے اور آمدنی بھی ہوسکے۔ لیکن کپورتھلہ کے کسان آلو فروخت کرنے کے منتظر میں افسردہ ہیں۔ آلو کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
منڈی میں کسانوں کو آلو کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ اس سے مایوس ہوکر جسکرت نے اپنی 11 ایکڑ آلو کی فصل پر ٹریکٹر چلادیا۔کسانوں کے مطابق آلو کی فصل پر فی ایکڑ 60 ہزار روپئے خرچ ہوتا ہے۔ یہاں کچھ ہی دنوں میں آلو کی قیمت نصف رہ گئی۔ اس کی وجہ سے وہ ایکڑ کے تقریباً25000 روپے لاگت سے بھی نقصانات سے دوچار ہے۔
جسکرت نے کہا کہ اگر وہ کھیتوں میں سے آلو نکال کر مارکیٹ میں لے جانے کا فیصلہ کرتا ہے تو اسے اجرت اور آمدورفت کے مزید اخراجات اٹھانا پڑیں گے، جس سے اس کے نقصانات میں مزید اضافہ ہوگا۔ لہٰذا اس نے کھیتوں میں آلو کو بربادکرنا درست سمجھا۔