نئی دہلی27دسمبر(آئی این ایس انڈیا)وزیراعظم نریندر مودی نے اتوارکے روز اپیل کی ہے کہ عوام اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والے غیر ملکی تیار شدہ سامان کے متبادل کے طور پر ہندوستانی مصنوعات کو اپنائیں اور کہاہے کہ وہ ملک کو جدت لانے کی طرف لے جائیں۔ سال کے عہد کے طور پر لیا جانا چاہیے۔
آل انڈیا ریڈیو کے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں رواں سال کے آخری ایڈیشن میں اپنے خیالات شیئرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاہے کہ خود کفیل بھارت مہم کے تحت ووکل فار لوکل کے منصوبے کو ملک کے لوگوں تک بڑھانا چاہیے۔ اس موقع پر انہوں نے مینوفیکچررز اور صنعت کو بھی عالمی معیار کی مصنوعات کو یقینی بنا کرخود کفیل بھارت کی سمت مضبوط اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ خود کفیل بھارت مہم کے بارے میں شہریوں کے تجربات کوشیئرکرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مقامی افراد کے لیے ووکل آج گھر گھر گونج رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہماری مصنوعات عالمی معیارکی ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ لوگ اب بھارت میں تیار کی جانے والی مصنوعات کا مطالبہ کررہے ہیں اور یہاں تک کہ دکاندار بھی ہندوستان میں تیار کردہ مصنوعات فروخت کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہاہے کہ وطن عزیز کی سوچ میں کتنی بڑی تبدیلی آرہی ہے اور وہ بھی ایک سال کے اندر۔ اس تبدیلی کا اندازہ لگانا آسان نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ماہرین معاشیات بھی اپنے پیمانے پر اس کا وزن نہیں کرسکتے ہیں۔
مودی نے کہا ہے کہ ہر نئے سال میں ملک کے لوگ کچھ نہ کچھ عہد کرتے ہیں اور اس بار ہندوستان میں بنی ہوئی مصنوعات کو استعمال کرنے کا عہد کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں ملک والوں سے گزارش کروں گا کہ وہ دن بھر استعمال ہونے والی چیزوں کی ایک فہرست بنائیں۔ ان ساری چیزوں کو بیان کریں اور دیکھیں کہ غیر ملکی چیزوں نے ہماری زندگی میں کیا داخل کیا ہے اور ایک طرح سے ہمیں اسیر بنا دیا ہے۔ ہندوستان میں ان کے متبادل ڈھونڈیں اور یہ بھی فیصلہ کریں کہ ہمیں مستقبل میں بھارت میں تیار کردہ مصنوعات کا استعمال کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہاہے کہ لوگوں نے خودکفیل بھارت کی جانب ایک مضبوط قدم بڑھایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ووکل فار لوکل آج گھر گھر گونج رہا ہے۔ اسی طرح، اب وقت آگیا ہے کہ ہماری مصنوعات عالمی معیار کی ہوں۔ دنیا میں جو بھی بہتر ہے، ہمیں اسے ہندوستان میں بنانا چاہیے۔اس کے لیے ہمارے کاروباری ساتھیوں کوآگے آنا ہوگا۔ انہوں نے ملک کے عوام سے ووکل فار لوکل کے جذبے کو برقرار رکھنے، تحفظ اور ان میں اضافہ کرنے کامطالبہ کیاہے۔