مظفر نگر،27دسمبر (آئی این ایس انڈیا) گرچہ پوری ریاست میں نظم و نسق کے لاکھوں دعوے کئے جاتے ہیں،لیکن یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے رہتے ہیں۔
تازہ اطلاع کے مطابق یوپی کے ضلع مظفر نگر میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے، یہاں اتوار کی صبح نالے کے تنازعہ میں گاؤں کے پنچایت افسر کو سابق پردھان نے پولیس کے سامنے گولی مار کر قتل کردیا، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے۔ جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ معاملہ کو لے کر علاقے میں کشیدگی ہے، پولیس فورس تعینات ہے۔
نعش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہے۔ سینئرپولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیشیک یادو کا دعوی ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔ مفرور ملزم کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائے گی۔خیال رہے کہ یہ واقعہ تیتاوی تھانہ علاقہ کے دوداہیڑی نامی گاؤں کا ہے۔ گاؤں کے رہائشی ارجن22 بلاک میں گرام پنچایت آفیسر کے عہدے پر تعینات ہیں۔
اتوار کے روز چھٹی ہونے کی وجہ سے وہ گاؤں میں ہی تھا۔ گیارہ بجے کے قریب ارجن اپنے کنبے کے ساتھ گھر میں بیٹھا تھا۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعد گاؤں کا سابق پردھان ونود اپنے ساتھیوں کے ساتھ نالے کے تنازعہ سے متعلق اسلحہ سے لیس موقع پر پہنچا تھا، اس نے حملہ کردیا،پولیس کو اس بارے میں بتایا گیا۔پولیس کی موجودگی میں دونوں فریقوں نے جم کر فائرنگ کی،اس دوران گولی لگنے سے ارجن کی موت ہوگئی۔ جبکہ اس کے بھائی سمیت چار زخمی ہوگئے،جن کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد پردھان اپنے ساتھیوں کے ساتھ فرار ہوگیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سابق پردھان مجرمانہ ریکارڈ کاحامل شخص ہے۔اسے ماضی میں عصمت دری کے الزام میں جیل بھیجاچکا ہے۔ اس قتل کو لے کر گاؤں میں کشیدگی ہے۔