ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مدھیہ پردیش میں بھی آیالوجہاد کے خلاف قانون، شیو راج حکومت نے دی منظوری

مدھیہ پردیش میں بھی آیالوجہاد کے خلاف قانون، شیو راج حکومت نے دی منظوری

Sat, 26 Dec 2020 21:33:31  SO Admin   S.O. News Service

مدھیہ پردیش،26 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)مدھیہ پردیش میں لو جہاد بل کو کابینہ کی منظوری مل گئی ہے۔ نئے قانون میں کل 19 دفعات ہیں، جن کے تحت اگر تبدیلی مذہب کے معاملے میں متاثرہ کنبہ کے افراد شکایت کرتے ہیں تو پولیس ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔

اگر کوئی شخص کو نابالغ، ایس سی / ایس کی ٹی بیٹیوں کو لالچ دے کر شادی کرنے کا جرم ثابت ہوتا تو اسے دو سال سے لے کر 10 سال تک کی سزا ہوگی۔ اگر کوئی شخص دولت اور جائداد کے لالچ میں مذہب چھپا کر نکاح کرے گا تو اس کا نکاح باطل سمجھا جائے گا۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ناروتم مشرا نے کہا کہ ہم نے اپنی ریاست میں ملک کا سب سے سخت قانون بنایا ہے۔ اب یہ بل اسمبلی میں لایا جائے گا۔ مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 28 دسمبر سے شروع کیا جائے گا۔ اس قانون کا یوپی سے تقابل کرنے پر نروتم مشرا نے کہا کہ ہم اس کا موازنہ کسی سے نہیں کررہے ہیں، لیکن یہ ملک کا سب سے مضبوط قانون ہے۔

نروتم مشرا نے کہا کہ ایسی شادی کو توڑنے کے بعد بچوں کو بھی جائداد کا حق مل جائے گا۔ ماں بھی اس کا حقدار ہو گی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے آزادی مذہب بل 2020 میں 50 ہزار جرمانہ رکھنے سے متعلق سوال پر کہا کہ جرمانے کی رقم کو اتنا زیادہ رکھا گیا ہے تاکہ خوف پیدا ہو۔نروتم مشرا نے کہا کہ اگر کسی پنڈت یا مولوی پر کسی بھی معاملے میں زبردستی شادی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مدھیہ پردیش حکومت کا دعویٰ ہے کہ لوجہاد کو روکنے کے لئے یہ سب سے سخت قانون بنایا گیا ہے۔


Share: