ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں بڑا گھوٹالہ، جعلی دستاویزات بنا کر فروخت کردی 524 بیگہ زمین

لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں بڑا گھوٹالہ، جعلی دستاویزات بنا کر فروخت کردی 524 بیگہ زمین

Wed, 06 Jan 2021 19:54:42  SO Admin   S.O. News Service

لکھنو،06/جنوری (آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک بڑا گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ یہاں لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی 524 بیگہ زمین زمینداروں نے فروخت کردی۔

زمینداروں نے لکھنؤ میں چل رہی ایل ڈی اے کی پوری رادھاگرام اسکیم کو ہی فروخت کردیا۔ جب یہ معاملہ سامنے آیا ہے تب لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس پوری پلاٹنگ کو منسوخ کرنے کے لئے قدم آگے بڑھایا ہے۔

واضح رہے کہ لکھنؤ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 1984 میں رادھاگرام یوجنا شروع کیا تھا، جس میں 524 بیگہ زمین تھی۔ زمین لینے کے بعد ایل ڈی اے جب منصوبہ بندی میں مصروف تھا، تب غیر قانونی طریقے سے پراپرٹی ڈیلروں نے اس زمین پر اپنی نظرمرکوز کرلی۔

اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ ڈیلرز نے ایل ڈی اے حکام کے ساتھ مل کر ہی ڈیلروں نے زمین کے ساتھ پلاٹ بنا کر پرائیویٹ لوگوں کو بیچنا شروع کیا۔ جب طویل عرصے سے یہ سارا عمل چل رہا تھا تو ایل ڈی اے نے کوئی اعتراض بھی نہیں کیا۔ لیکن جب دستاویزات کی تفتیش ہوئی تو تو تمام راز فاش ہوگیا۔ در اصل ان دنوں اتھارٹی لکھنؤ میں محکمہ کی اراضی کی دستاویزات کی جانچ پڑتال میں مصروف ہے، اس دوران اس طرح کے بہت سے حیران کن واقعات سامنے آرہے ہیں۔

ایل ڈی اے سے متعلق معاملہ سامنے آنے کے بعد زمین پر قبضہ واپس لیا جائے گا اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔ایک طویل عرصے سے رادھاگرام یوجنا میں کچھ کام نہیں ہوسکا، یہی وجہ ہے کہ پراپرٹی ڈیلرز نے گذشتہ دس سالوں میں یہ زمین غیر قانونی پلاٹنگ کرکے فروخت کردی۔


Share: