ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / صحافت پر غیر اعلانیہ پابندیاں، پی ایف یو جے کے احتجاجی مظاہرے

صحافت پر غیر اعلانیہ پابندیاں، پی ایف یو جے کے احتجاجی مظاہرے

Wed, 10 Oct 2018 18:17:02  SO Admin   S.O. News Service

اسلام آباد10اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا ؍ایس او نیوز) پاکستان میں ’صحافت پر سینسر شپ، غیراعلانیہ برطرفیوں اور اشتہارات کی بندش‘ کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی اپیل پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ان مظاہروں میں شریک صحافیوں کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا، بلکہ ماضی میں بھی صحافیوں پر ایسی ہی پابندیاں لگانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن ہر بار ایسا کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔اسلام آباد میں پی ایف یو جے کے زیر اہتمام ایک بڑی ریلی نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے شروع ہوئی اور ایکسپریس چوک پہنچی، ریلی میں راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ اور دیگر جماعتوں کے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اس وقت اخبارات پر غیر اعلانیہ سینسر شپ کی جا رہی ہے، جبکہ اشتہارات نہ ہونے کی وجہ سے کئی اداروں سے ملازمین کو فارغ کیے جانے کی اطلاعات بھی ہیں۔نیشنل پریس کلب کے جنرل سیکرٹری شکیل انجم نے کہا کہ ’’اس وقت میڈیا انڈسٹری شدید مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سینسر شپ کا ہر ادارے کو سامنا ہے۔صحافی عابد عباسی کا کہنا تھا کہ نئی حکومت جو رویہ اختیار کر رہی ہے اس کی وجہ سے صحافیوں کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اخبارات اور ٹی وی پر سیلف سینسر شپ کی وجہ نادیدہ ہاتھ ہے جس کی وجہ سے تمام میڈیا دباؤ کا شکار ہے۔خیبرپختونخوا کے دارلحکومت پشاور میں پریس کلب کے سامنے صحافیوں، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بے جا سنسر شپ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اظہار رائے پر پابندی، میڈیا مالکان کی طرف سے صحافیوں کو نوکریوں سے بے دخل کرنے اور صحافیوں کی سیفٹی اور سیکیورٹی کے حوالے سے تربیت نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا۔ صحافیوں کا احتجاج اگرچہ جاری ہے، لیکن حکومت موجودہ صورتحال پر بالکل خاموش نظر آرہی ہے۔ چند روز قبل ایک نیوز کانفرنس کے دوران تنخواہ نہ دینے والے چینل کا مائیک وزیر اطلاعات کے سامنے سے اٹھا دیا گیا تو اس وقت بھی ان کا کہنا تھا کہ ہم صحافیوں کے ساتھ ہیں۔ لیکن، اس ادارے سے تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد کے سوال پر وزیر اطلاعات خاموش رہے ۔


Share: