اڈپی 23؍اکتوبر(ایس او نیوز) ڈسٹرکٹ چیف اینڈ سیشنس کورٹ کے جج وینکٹیش نائک نے بھاسکر شیٹی سنسنی خیز مرڈر کیس کی سماعت کے دوران فورنسک ماہر کی جانب سے عدالت میں حاضری کوٹالنے پر سخت اقدام کرتے ہوئے مذکورہ افسر پر دس ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ۔
خیال رہے کہ این آر آئی تاجر بھاسکر شیٹی کو بے رحمانہ انداز میں قتل کرکے اس لاش کو ٹھکانے لگانے کے الزام میں فی الحال اس کی بیوی راجیشوری شیٹی، اس کا بیٹا اور ایک نجومی جیل میں بند ہے۔ امسال سپریم کورٹ نے راجیشوری کی ضمانت عرضٰ پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کیس کے تمام 36گواہوں کے بیانات عدالت میں6مہینے کے اندردرج کرلیے جائیں او راس کے بعد راجیشوری کو مشروط ضمانت پر رہا کیا جائے۔
معلوم ہوا ہے کہ اب تک 35افراد نے عدالت میں حاضر ہوکر گواہی دی ہے۔ صرف فورنسک سائنس لیباریٹری میں ڈی این اے کے ماہر افسرپرشوتم کی گواہی باقی ہے۔ گزشتہ دو سماعتوں کے دوران مذکورہ افسر کی غیر حاضری کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے عدالت نے اس افسر کے خلاف قابلِ ضمانت گرفتاری وارنٹ بھی جاری کیا تھا۔ اس کے باوجودپرشوتم اس مرتبہ بھی سماعت کے دوران گواہی کے لئے حاضر نہیں ہوا اور سرکاری وکیل نے عذر ظاہر کیاکہ پرشوتم سخت کمر درد کا شکار ہے اس لئے وہ بنگلورو سے سفر کرکے اڈپی پہنچ نہیں سکا۔لیکن جج نے اس عذر کو نظر انداز کرتے ہوئے پرشوتم پر عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر 10 ہزاروپے جرمانہ عائد کرنے اور یہ رقم اس کی تنخواہ میں منہا کرکے سرکاری خزانے میں جمع کرنے کا حکم سنایا۔اس کیس کی اگلی سماعت کے لئے 26اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے گواہوں کے بیانات مکمل کرنے کے لئے 6مہینے کی جو مہلت دی تھی، وہ ختم ہوگئی ہے اس لئے مہلت بڑھانے کے لئے سیشنس کورٹ کو سپریم کورٹ سے رجوع ہوناپڑے گا۔