نئی دہلی، 11/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس نے جمعہ کے روز دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دفتر میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر اور شہید بھگت سنگھ کی تصاویر تو لگاتے ہیں، لیکن ان کے نظریات پر عمل نہیں کرتے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں پارٹی رہنما راجندر پال گوتم نے الزام لگایا کہ کیجریوال ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف جیسے اہم مسائل پر کبھی کوئی مؤقف نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا، ’’کیجریوال ایک جانب بابا صاحب امبیڈکر اور دوسری جانب شہید بھگت سنگھ کی تصاویر آویزاں کرتے ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ وہ ان دونوں سے نفرت کرتے ہیں اور ان کے نظریات کے خلاف ہیں۔‘‘
راجندر پال گوتم نے مزید کہا، ’’آپ نے کبھی بھی کیجریوال کو ذات پر مبنی مردم شماری یا سماجی انصاف پر بات کرتے ہوئے نہیں سنا ہوگا، حالانکہ ان موضوعات پر کام سے سب کو ان کا حق مل سکتا ہے۔‘‘
کانگریس کے درج فہرست ذاتوں کے شعبے کے صدر راجیش لیلوتھیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی یونیورسٹی میں منو اسمرتی کو نصاب میں شامل کرنے کے خیال کی حمایت کرتی ہے۔ لیلوتھیا نے کہا، "ہم آئین میں درج حقوق کی بات کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی دہلی یونیورسٹی میں اساتذہ کے عہدوں کو ریزرویشن کے دائرے سے باہر نکالنے کی کوشش کرتی ہے۔" واضح رہے کہ دہلی کی 70 رکنی اسمبلی کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی، اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو کی جائے گی۔