نیویارک ،22دسمبر(آئی این ایس انڈیا)امریکی بحریہ کی جوہری طاقت کے حامل گائیڈڈ میزائل سے لیس آبدوز یو ایس ایس جارجیا ایران کی آبی حدود میں واقع آبنائے ہُرمز سے گذر کر خلیج عرب میں پہنچ گئی ہے۔اس کی معیّت میں امریکا کے دو جنگی بحری جہاز بھی رواں دواں تھے۔
امریکی بحریہ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’جوہری طاقت کی حامل اوہائیو کلاس گائیڈڈ میزائل سے لیس آبدوز یو ایس ایس جارجیا ( ایس ایس جی این 729) 21 دسمبر کو گائیڈڈ میزائل سے لیس جنگی بحری جہاز یو ایس ایس پورٹ رائل ( سی جی 73) اور یو ایس ایس فلپائن سی ( سی جی 58) کے ساتھ آبنائے ہرمز سے گذر کر خلیج عرب میں داخل ہوئی ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’جارجیا انتہائی سرعت اور مشاقی سے معمول کے آپریشن اور ہنگامی کارروائیوں میں معاونت کی حامل ہے۔اس کی موجودگی امریکا کی میری ٹائم سکیورٹی کے لیے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے عزم کی مظہر ہے۔وہ اپنی مکمل صلاحیتوں کے ساتھ ہمہ وقت کسی بھی خطرے سے نمٹنے کو تیار ہے۔‘‘
یو ایس ایس جارجیا کی آبنائے ہرمز سے نقل وحرکت کے روز ہی امریکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے القدس فورس کے مقتول کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پرکوئی حملہ کیا تو وہ اس کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
واضح رہے کہ قاسم سلیمانی اس سال تین جنوری کوعراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکا کے ایک میزائل حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ان کے ساتھ عراق کی شیعہ ملیشیاؤں پر مشتملالحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈرابومہدی المہندس بھی مارے گئے تھے۔ان کی برسی کی تاریخ نزدیک آنے پر یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ایران ان کی ہلاکت کا بدلہ چکانے کے لیے خطے میں امریکا کی تنصیبات یا فوجیوں پر کوئی حملہ کرسکتا ہے۔