ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مودی حکومت کو اجودھیا کے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کرنا چاہئے: شیوسینا

مودی حکومت کو اجودھیا کے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کرنا چاہئے: شیوسینا

Sat, 20 Oct 2018 19:28:16  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،20؍ اکتوبر (آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز)2019 لوک سبھا انتخابات نزدیک آتے ہی اجودھیا میں رام مندر کے مسئلہ پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔شیوسینا نے کہا کہ اجودھیا کے متنازعہ مقام پر مودی حکومت کو اب رام مندر کی تعمیر کرنا چاہیے۔مہاراشٹر اور مرکز میں حکومت میں شامل ہونے کے باوجود شیوسینا کئی مسائل پر مودی حکومت کو گھیرتی رہی ہے۔اس دوران شیوسینا نے ایک قدم آگے بڑھ کر رام مندر کی پیروی کی ہے۔شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے اس سے پہلے کہا تھا کہ جس طرح مرکزی حکومت تین طلاق کے خلاف قانون اور ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے قانون میں ترمیم لے کر آئی، اسی طرح اس اجودھیا کے رام مندر پر بھی آرڈیننس لے کر آنا چاہئے اور حکومت کوجرأت دکھا کر اجودھیا میں متنازع مقام پر مندر کی تعمیر شروع کرانی چاہیے ۔تو وہیں اب انہوں نے کہا ہے کہ رام مندر پر قانون اگر اب نہیں بنا تو کبھی نہیں بن پائے گا۔راوت نے کہا کہ اگر آج قانون نہیں بنایا گیا تو بعد میں کبھی نہیں بن پائے گا۔انہوں نے کہاکہ آج ہمارے پاس اکثریت ہے، ہم نہیں جانتے 2019 کے بعد صورتحال کیا ہوگی۔کورٹ رام مندر تنازعہ کا حل نہیں نکال سکتا کیونکہ اس پر یقین کا معاملہ ہے۔یہ سیاسی قوت ارادی کا معاملہ ہے اور پی ایم نریندر مودی ایسا کر سکتے ہیں۔راوت نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ایران اور پاکستان جیسے ممالک میں مساجد کو مسمار کرنے کی مثالیں ہیں۔اس سچائی کو مسلمانوں کو قبول کرنا چاہئے۔جس دن یہ ہو جائے گا یہ ووٹ بینک کی سیاست کو زبردست جھٹکالگے گا۔وہیں وشو ہندو پریشد کے صدرآلوک کمار نے بھی کہا تھا کہ اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے بیداری پھیلانے اور ریفرنڈم تیار کرنے کے لئے کونسل اس ہفتے سے ملک کے ہر ریاست کے گورنر کو میمورنڈم دے گی اور پارلیمنٹ میں قانون بنانے کیلئے نومبر میں ممبران پارلیمنٹ پر دباؤبنائے گی۔انہوں نے کہا تھاکہ رام مندر کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ کروڑوں ہندوؤں کے عقیدے سے منسلک موضوع ہے۔تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے رام مندر جلد سے جلد تعمیر ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس کے دو راستے ہیں۔پہلا راستہ ہے کہ اس موضوع پر سپریم کورٹ فیصلہ کرے اور دوسرا راستہ پارلیمنٹ میں قانون بنا کر مندر تعمیر کرنے کا ہے۔


Share: