ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا اب جرم نہیں؛ سپریم کورٹ کا فیصلہ

غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا اب جرم نہیں؛ سپریم کورٹ کا فیصلہ

Thu, 27 Sep 2018 12:06:22  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 27؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ میں آج ایڈلٹری یعنی غیر ازدواجی تعلقات پر فیصلہ سنایا گیا۔ مرد اور عورت کے غیر ازدواجی تعلقات سے وابستہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ-497 پر سپریم کورٹ کی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ یعنی اب غیر ازدواجی تعلقات بنانے پر سزا نہیں ملے گی۔ حالانکہ غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا طلاق کی ایک بنیاد ہو سکتی ہے۔ ابھی تک غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا خاتون کے لئے جرم نہیں تھا لیکن مرد کے لئے جرم کے زمرے میں آتا تھا۔

فیصلہ سناتے وقت چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ کسی بھی حالت میں خواتین کے ساتھ غیر مساوی سلوک غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی خوبی ہی میں، تم اور ہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈلٹری کو اس وقت تک جرم نہیں مان سکتے جب تک اس میں دفعہ 306 (خود کشی کے لئے اکسانا) کا جرم شامل نہ ہو۔

غیر ازدواجی تعلقات پر چیف جسٹس دیپک مشرا نے اپنا اور جسٹس ایم کھانولکر کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد بنچ کے دیگر تین ججوں جسٹس نریمن، جسٹس چندرچوڈ اور جسٹس اندو ملہوترا نے بھی اس فیصلہ کی حمایت کی۔ چیف جسٹس نے کہا، ’’اب یہ کہنے کا وقت آ گیا ہے کہ شوہر اپنی بیوی کا مالک نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ 158 سال پرانے آئی پی سی کی دفعہ 497 کے تحت اگر کوئی مرد کسی شادی شدہ خاتون کے ساتھ آپسی رضامندی سے جنسی تعقلات قائم کرتا ہے تو مذکورہ خاتون کا شوہر ایڈلٹری کے نام پر اس مرد کے خلاف مقدمہ درج کرا سکتا ہے۔ حالانکہ اگر تعلقات قائم کرنے والا مرد شادی شدہ ہے تو اس کی بیوی نہ تو اپنے شوہر کے خلاف اور نہ ہی تعلقات قائم کرنے والی خاتون کے خلاف کوئی کارروائی کر سکتی تھی۔

ایڈلٹری کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد عرضی گزار کے وکیل راج کالیشورن نے میڈیا سے کہا ، ’’فیصلہ سے میں بہت خوش ہوں۔ ہندوستان کے شہریوں کو بھی اس پر خوش ہونا چاہئے۔‘‘

قومی خاتون کمیشن کی سربراہ نے کہا، ’’میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اسقبال کرتی ہوں۔ یہ برطانوی راج کے زمانے کا قانون تھا جسے کافی وقت پہلے ہی ختم کر دینا چاہئے تھا۔‘‘


Share: