رانچی، 5جنوری (آئی این ایس انڈیا) سابق وزیر اعلی اور بی جے پی پارٹی کے اسمبلی لیڈر بابو لال مرانڈی نے وزیر اعلی کے قافلے پر سنگ باری کے معاملے میں کی جارہی کارروائی پر سوال اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سب سے پہلے پولیس افسروں کے خلاف کارروائی کرے، جو وزیر اعلی کے سکیورٹی انتظامات میں مصروف تھے۔ انہوں نے اسے محکمہ انٹلیجنس اور پولیس انتظامیہ کی مکمل ناکامی قرار دیا۔
بابو لال مرانڈی نے ریاستی دفتر میں میڈیا کو بتایا کہ حکومت سب سے پہلے تھانیداروں کیخلاف کارروائی کرے جو عصمت دری کے واقعات کو روکنے اور مجرموں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، جس کی لاپرواہی سے کل کا واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی کا بیان جمہوریت کے منافی ہے۔ جمہوریت میں احتجاج کرنے کا ہر ایک کو حق ہے، لیکن پولیس کے ڈائریکٹر جنرل انہیں غنڈہ گردی قرار دے رہے ہیں۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ہیمنت سورین کے قافلہ کیس میں قانون توڑنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، لیکن پولیس نے پورے خاندان کے ساتھ بے گناہ لوگوں کو تھانے لے گئی ہے۔ بابو لال نے ڈی جی پی کے اس بیان کی بھی مخالفت کی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پولیس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سختی سے نمٹے گی۔