ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / سسودیا کا مباحثہ کیلئے یوگی کے وزیر کا ڈیڑھ گھنٹہ انتظار،مباحثہ کیلئے نہیں آناتھا تو چیلنج کیوں کیا: سسودیا

سسودیا کا مباحثہ کیلئے یوگی کے وزیر کا ڈیڑھ گھنٹہ انتظار،مباحثہ کیلئے نہیں آناتھا تو چیلنج کیوں کیا: سسودیا

Tue, 22 Dec 2020 19:58:14  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ ،22دسمبر(آئی این ایس انڈیا)دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا آج لکھنؤ پہنچ گئے۔ ریاست کے انچارج سنجے سنگھ نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد سسودیا وی آئی پی گیسٹ ہاؤس کے لئے روانہ ہوگئے۔ اس کے دوران منیش نے کہا کہ میں نے کہاکہ میں لکھنؤ آرہا ہوں، تو میں لکھنؤ آگیا ہوں،یوگی حکومت کے وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ کو کھلی بحث کے لئے جگہ اور وقت کی وضاحت کردیں۔

دہلی کے عوام کو 80فیصد بجلی مفت مل رہی ہے، جبکہ یوپی میں یہی بجلی مہنگی پڑ رہی ہے۔منیش سسودیا نے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے یوگی حکومت کے وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ کے لئے ایک کرسی خالی چھوڑدی، جہاں انہوں نے یوگی کے وزیر سے مباحثہ کیلئے  ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کیا۔ لیکن وہ نہیں پہنچ سکے، اس پر منیش نے کہا کہ وہ اس بحث کو چیلنج کرکے بھاگ کھڑے ہوئے ہیں۔ اگر آپ کومباحثہ سے بھاگنا تھا،توآپ نے مباحثہ کیلئے چیلنج کیوں کیا؟جو دو کروڑ کی آبادی سنبھال سکتا ہے وہ 24 کروڑ کی آبادی بھی سنبھال سکتا ہے۔

حکومت کی خامیوں کو گنوانے کے ساتھ کوئی یوگی حکومت کے خلاف بول رہا ہے، وہ سنجے سنگھ ہے۔ یہ بڑی آبادی کجریوال ماڈل حکومت لائے گی۔ خیال رہے کہ اروند کجریوال کے اسمبلی انتخابات لڑنے کے اعلان کے بعد یوپی کے وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے ترقی کے ماڈل پر ”اوپن ڈیبیٹ“کا چیلنج کیاتھا، جسے منیش سسودیا نے قبول کرلیاتھا۔پریس کانفرنس کے بعد ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسودیا پی جی آئی کے علاقہ میں واقع ایک سرکاری اسکول کاحقیقت چیک کرنے جارہے تھے، لیکن پولیس نے اتھریٹھیاانڈر پاس کے قریب ان کے قافلے کو روک لیا۔ جس پر منیش سسودیا نے لکھنؤ کے پولیس کمشنر کو فون کیا اور ان سے بات کی۔

سسودیا نے کہا کہ کمشنر نے بغیر اجازت شہر میں گھومنے سے منع کیا، لہٰذا پولیس فورس نے اسے اور اس کے قافلے کو روک لیاگیا ہے۔ یوپی انچارج سنجے سنگھ نے بھی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا وقت مسلسل گزر رہا ہے، پہلے 24 گھنٹے، پھر 48 گھنٹے اور پھر 72 گھنٹے گزرے، لیکن سدھارتھ ناتھ سنگھ کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم کجریوال ماڈل اور یوگی آدتیہ ناتھ ماڈل پر بحث کرنا چاہتے ہیں، چاہے یہ بحث تعلیم، صحت، بجلی، پانی، خواتین کے تحفظ یا بوڑھوں کی پنشن پر ہو، ہم ہر مسئلے پراوپن ڈیبیٹ کرنے کے لئے تیار ہیں۔


Share: