نئی دہلی، 10/ مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) آپریشن سیندور کے تحت وزارت خارجہ اور فوج نے پاکستان کی اشتعال انگیز کارروائیوں پر تفصیلی معلومات قوم کے سامنے پیش کیں۔ اس حوالے سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس سے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری اور کرنل صوفیہ قریشی نے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ رات پاکستان نے ہندوستانی علاقوں میں فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی 36 ناکام کوششیں کیں۔ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ بھی کی گئی، تاہم ہندوستانی مسلح افواج نے تحمل اور پیشہ ورانہ انداز میں جواب دیتے ہوئے دشمن کے تمام حملے ناکام بنا دیے اور اسے بھاری نقصان پہنچایا۔
پاکستان نے 8-9 مئی کی رات کو سرحد کا نقض کیا۔ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔پریس کانفرنس میں بتایاگیا کہ پاکستانی فوج نے آدھی رات کو فوجی بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ پورے مغربی سرحد پر ہندوستانی فضائی علاقے کا کئی بار نقض کیا گیا۔ پاکستان فوج نے کنٹرول لائن پر بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری بھی کی۔ ہندوستانی فوج نے پاکستان کے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا۔ پاکستان نے 8-9 مئی کی رات کو سرحد کا نقض کیا اور رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
پاکستان نے 36 جگہوں پر 300 سے 400 ڈرونز کا استعمال گھسنے کے لیے کیا۔ ہندوستانی افواج نے کئی ڈرونز کو مار گرایا۔ ان ڈرونز کا مقصد فضائی دفاعی نظام کا امتحان لینا اور خفیہ معلومات جمع کرنا تھا۔ ڈرونز کے ملبے کی فارنسک تحقیق کی جا رہی ہے اور رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ترکی کے ڈرون ہیں۔ رات کو پاکستان کے ایک مسلح ڈرون نے بھٹنڈا فوجی اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جسے گرا دیا گیا۔ اس حملے کے جواب میں پاکستان میں 4 فضائی دفاعی مقامات پر ڈرونز لانچ کیے گئے۔
ان میں ایک ڈرون ایڈی ریڈار کو تباہ کرنے میں کامیاب رہا۔ پاکستان نے جموں و کشمیر کے تنگدار، اُری، پونچھ، مینڈھر، راجوری، اکھنور اور اَہم پور میں بھاری ہتھیاروں اور مسلح ڈرون کا استعمال کیا۔ ہندوستانی فوج کے کچھ جوان زخمی اور شہید ہوئے۔ جوابی کارروائی میں پاکستانی فوج کو بھی بھاری نقصان پہنچایا گیا۔
پریس بریفنگ کی ابتدا کرنل صوفیہ قریشی نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ 8-9 مئی کی نصف شب کو فوجی بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے ہندوستانی فضائی حدود کا نقض کیا گیا۔ انٹرنیشنل سرحد پر لے سے سر کریک تک 36 جگہوں پر حملے کیے گئے۔ ہندوستانی فوجی فورسز نے ان میں سے کئی ڈرونز کو مار گرایا۔
کرنل قریشی نے بتایا کہ انٹرنیشنل سرحد اور کنٹرول لائن پر 36 جگہوں پر 300-400 ڈرونز کا استعمال گھسنے کے لیے کیا گیا۔ ہندوستان نے ان میں سے کئی ڈرونز کو مار گرایا۔ ان کا مقصد خفیہ معلومات اور فضائی دفاعی نظام کی معلومات حاصل کرنا تھا۔ یہ ترکی کے ڈرون تھے۔ ان کی تحقیق کی جا رہی ہے۔ یو اے وی بھی تھی، جسے غیرفعال کر دیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ سب ترکی کے ڈرون تھے۔ اس کے بعد پاکستان کے بھٹینڈا ایئر بیس پر حملہ کیا گیا تھا۔
پاکستان کے جواب میں ہندوستان نے 4 ڈرونز چلائے جس سے ایڈی ریڈار کو تباہ کیا گیا۔ سرحد پر گولہ باری بھی کی گئی۔ اس سے ہندوستان کے کچھ جوان زخمی ہوئے۔ پاکستان میں بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو ہوئی پریس بریفنگ میں ہندوستانی حکام نے بتایا تھا کہ پاکستان کی طرف سے کی گئی حالیہ جارحانہ کارروائی کا تحمل، مرکوز اور درست جواب دیا گیا ہے۔
ونگ کمانڈر ویمیکا سنگھ نے کہا، پاکستان نے ایل او سی پر بھاری گولہ باری کی، جس میں کچھ جوان زخمی ہوئے۔ 7 مئی 2025 کو رات ساڑھے آٹھ بجے میزائل اور ڈرون حملہ کیا اور اُس دوران اپنا ایئر اسپیس بند نہیں کیا۔ شہریوں کا استعمال ڈھال کے طور پر کیا۔ بتایا گیا کہ پنجاب سیکٹر میں ہائی ایئر ڈیفنس الرٹ کے دوران ہمارا ایئر اسپیس شہری پروازوں کے لیے بند تھا، لیکن پاکستان کے علاقے میں شہری پرواز چل رہی تھی۔ ہندوستانی فضائیہ نے اپنی ردعمل میں تحمل دکھایا اور بین الاقوامی شہری ہوائی خدمت کی حفاظت یقینی بنائی۔
فوج کے حکام نے بتایا کہ 7 مئی 2025 کو رات ساڑھے آٹھ بجے میزائل اور ڈرون حملہ کیا اور اُس دوران اپنا ایئر اسپیس بند نہیں کیا۔ شہریوں کا استعمال ڈھال کے طور پر کیا۔ وزارت خارجہ کے سکریٹری وکرم مسری نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے اشتعال انگیز کارروائی کی گئی، انہوں نے ہندوستانی شہروں اور شہری انفراسٹرکچر اور کچھ فوجی ٹھکانے کو ٹارگٹ کیا۔ ہندوستانی فوجی یونٹوں نے ان کا جواب دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دعویٰ کرتا ہے کہ انہوں نے کسی مذہبی مقام پر حملہ نہیں کیا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے پونچھ میں گردوارے پر حملہ کیا۔ ان حملوں کی ذمہ داری لینے کی بجائے، پاکستان کہہ رہا ہے کہ ہندوستانی فوج ایسا کر رہی ہے۔
وزارت خارجہ کے سکریٹری نے مزید کہا کہ پاکستان کہہ رہا ہے کہ ہم ننکانہ صاحب پر ڈرون حملہ کیا ہے۔ پاکستان کوشش کر رہا ہے کہ اس معاملے کو مذہبی رنگ دیا جا سکے۔ پہلگام حملے میں ہی یہ دکھائی دیا ہے۔
گردوارے پر حملے میں کچھ سکھ ارکان کی موت بھی ہوئی ہے۔ پاکستان کہہ رہا ہے کہ ہم اپنے ہی شہروں پر حملہ کر رہے ہیں، یہ صرف تصورات ہیں۔ 7-8 مئی کی رات پاکستان نے ہندوستان کے کئی فوجی ٹھکانوں پر حملے کی کوشش کی۔ کرنل صوفیہ قریشی، ونگ کمانڈر ویمیکا سنگھ اور وزارت خارجہ کے سکریٹری وکرم مسری نے جمعرات کو کہا تھا کہ پاکستان نے 7-8 مئی کی رات ڈرون اور میزائلوں کی مدد سے ہندوستان کے کئی فوجی ٹھکانوں پر حملے کی کوشش کی، جس کا جواب دیتے ہوئے ہندوستان نے لاہور میں ایک فضائی دفاعی نظام کو تباہ کیا تھا۔