ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر کا آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی رہنمائی میں عظیم الشان احتجاج اور یادداشت پیش

وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر کا آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی رہنمائی میں عظیم الشان احتجاج اور یادداشت پیش

Tue, 29 Apr 2025 11:32:42    S O News
وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر کا آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی رہنمائی میں عظیم الشان احتجاج اور یادداشت پیش

بیدر، 29 اپریل (ایس او نیوز / محمد امین نواز)آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر، ضلع بیدر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام  بیدر شہر کی تاریخی جامع مسجد سے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاج کی قیادت ڈاکٹر عبدالقدیر، رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و کنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی ضلع بیدر نے کی۔

اس ریلی میں ریاستی وزیر برائے بلدیاتی نظم و نسق و حج امور جناب محمد رحیم خان نے خصوصی شرکت کی، جبکہ ہندو، سکھ، عیسائی اور دلت طبقات کے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی اور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ ہزاروں افراد شدید گرمی کے باوجود جامع مسجد سے گاوان چوک، شاہ گنج مین روڈ سے ہوتے ہوئے امبیڈکر سرکل پہنچے، جہاں یہ ریلی  ایک بڑے جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔

bidar-protest-against-waqf-act2025-2.jpg

ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے افتتاحی خطاب میں حکومت کی جانب سے وقف املاک میں مداخلت کو ملت اسلامیہ کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج وقتی نہیں، بلکہ ایک مسلسل تحریک ہے، جو وقف ترمیمی ایکٹ کی مکمل واپسی تک جاری رہے گی۔

ریاستی وزیر محمد رحیم خان نے کہا کہ یہ معاملہ صرف وقف کا نہیں بلکہ ملت کی شناخت اور اس کے وجود کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے ترمیمات کو دستور ہند کے بنیادی حقوق کے منافی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیاز برتنے والا اقدام قرار دیا۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر اپنی صفوں کو مضبوط بنائیں تاکہ اس قانون کے خلاف مؤثر جدوجہد کی جاسکے۔

مولانا ابوطالب رحمانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ دستور کی دفعہ 25 اور 26 تمام مذہبی طبقات کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور ادارے قائم کرنے کا حق فراہم کرتی ہیں، جبکہ موجودہ ترمیمات مسلمانوں کو ان بنیادی حقوق سے محروم کرتی ہیں۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ سے ان ترامیم کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔

ریلی  کے دوران پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ مقررین نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور حکومت سے مجرمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آخر میں تمام شرکاء نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرکے مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے بیدر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کے نام دو یادداشتیں پیش کیں۔ ایک یادداشت میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ دوسری یادداشت میں پہلگام سانحہ کے مجرمین کو سخت سزا دینے اور اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے سے روکنے کی اپیل کی گئی۔

بیدر شہر میں تمام تجارتی ادارے، بازار، شاپنگ مال اور قصابوں کی دکانیں بند رہیں۔ مختلف برادریوں جیسے قصابان، باغبان، جمعیت القریش اور دیگر نے اپنے کاروبار بند رکھ کر احتجاج میں بھرپور تعاون کیا۔

جلسے میں محمد غوث (چیئرمین بیدر سٹی میونسپل کونسل)، منصور احمد قادری، سید سرفراز ہاشمی، محمد یوسف الدین، محمد اسد الدین، محمد نواز خان (چیئرمین وقف ایڈوائزری کمیٹی ضلع بیدر)، عبدالعزیز منا، اور مختلف علماء، مشائخین، سیاسی اور سماجی شخصیات شریک رہیں۔

bidar-protest-against-waqf-act2025-3.jpg

Share: