بیلاری،، 22/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی ) مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف پیر کے روز بیلاری میں ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کرتے ہوئے قانون کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ یہ احتجاج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر کیا گیا، جس میں مختلف مذاہب اور طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کر کے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران بیلاری کے مشہور گوی اپا سرکل پر عوام کا زبردست اژدہام دیکھنے میں آیا، اور شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز تھام کر وقف املاک کے تحفظ اور مذہبی آزادی کے حق میں نعرے بلند کیے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری اور رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر سید نصیر حسین، بیلاری کے رکن پارلیمنٹ توکارام، سابق وزیر ناگیندرا، اور رکن اسمبلی نارا بھارت ریڈی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی اور عوام سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر سید نصیر حسین نے مرکزی حکومت کے رویے کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ:"یہ ترمیمی قانون درحقیقت اوقاف کے تحفظ کے لیے نہیں، بلکہ مسلمانوں کے اسلاف کی جانب سے ملت کی تعلیمی، سماجی اور معاشی فلاح کے لیے وقف کی گئی قیمتی املاک کو ہڑپ کرنے کی سازش ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون نہ صرف آئین کے روح کے خلاف ہے بلکہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر بھی حملہ ہے، اور قوم اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔