نئی دہلی ، 16/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)پیرس اولمپکس 2024 میں میڈل جیتنے والے کئی کھلاڑیوں نے میڈلز کی ناقص کوالٹی کے بارے میں شکایات کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، صرف 5 ماہ کے اندر میڈلز کا رنگ ماند پڑنے لگا ہے، جس کے باعث اولمپک کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام متاثرہ کھلاڑیوں کو نئے میڈلز فراہم کیے جائیں گے۔ اندازہ ہے کہ 100 سے زائد میڈلز تبدیل کیے جائیں گے، اور اس عمل کے لیے تیاریاں جلد شروع کی جائیں گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میڈلز کی خراب کوالٹی کی شکایت نئی نہیں ہے۔ امریکی ایتھلیٹ نیاہ ہسٹن نے اولمپک کے دوران ہی اپنے کانسے کے تمغے کی کوالٹی پر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا، ’’یہ میڈل دیکھنے میں تب اچھے لگتے ہیں جب وہ بالکل نئے ہوں، لیکن پسینے کے ساتھ تھوڑی دیر رکھنے یا دوستوں کو دکھانے کے بعد ان کی اصل کوالٹی واضح ہو جاتی ہے۔‘‘
واضح ہو کہ ہندوستان نے پیرس اولمپک میں کُل 6 میڈل جیتے تھے۔ ان میں سے بھی کچھ کھلاڑیوں نے میڈل کو لے کر شکایت کی ہے۔ ہندوستان کی جانب سے شوٹنگ میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والے سوپنل کسالے نے کہا کہ ’’کانسہ کا تمغہ جیتنے کے 7 دن کے اندر ہی اس کا رنگ پھیکا پڑ گیا۔ جب میں ہندوستان پہنچا تو دوستوں، کوچوں اور ساتھی نشانے بازوں کا دھیان بھی اس پر گیا۔ اولمپک میڈل نشانے بازوں کے لیے ایک بیش قیمتی وراثت ہوتی ہے اور اس پر سے کوٹنگ ہٹ چکی ہے۔‘‘ شوٹنگ میں ہی کانسہ کا تمغہ جیتنے والے سربجیت سنگھ نے بھی میڈل کا رنگ اترنے کی شکایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’اولمپک کے کچھ دنوں بعد میڈل کا رنگ پھیکا پڑ چکا تھا۔ اس حوالے سے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا۔‘‘
سربجیت سنگھ نے آگے کہا کہ ’’اولمپک میڈل نوجوانوں کے ساتھ ساتھ موجودہ نشانے بازوں کو بھی اولمپک اعزاز حاصل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں اور اس کا رنگ خراب نہیں ہونا چاہیے۔‘‘ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پیرس اولمپک میں شوٹنگ میں 2 کانسے کا تمغہ اپنے نام کرنے والی ہندوستان کی اسٹار ایتھلیٹ منو بھاکر کے تمغے کا رنگ بھی پھیکا پڑ چکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پیرس اولمپک آرگنائزنگ کمیٹی نے ’مونائی ڈے پیرس‘ کو میڈل بنانے کا کنٹریکٹ دیا تھا۔ یہ ایک سرکاری کمپنی ہے جو فرانس کے لیے سکّے اور دیگر کرنسی بھی تیار کرتی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق کمپنی آئندہ ہفتے میں ایتھلیٹس کے تمام خراب میڈلز کو بدل دے گی۔ واضح ہو کہ فرانس کی کمپنی ’مونائی ڈے پیرس‘ نے ہر میڈل میں ایفل ٹاور میں لگے لوہے کے ٹکڑے استعمال کیے تھے۔ اس کمپنی نے اولمپک کے کھیلوں کے لیے 5084 گولڈ، سلور اور برانز میڈل بنائے تھے۔