ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کھر گے ریاستی کانگریس صدر کی تبدیلی پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا، کہا: غیر ضروری قیاس آرائیوں سے بچیں

کھر گے ریاستی کانگریس صدر کی تبدیلی پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا، کہا: غیر ضروری قیاس آرائیوں سے بچیں

Sat, 15 Feb 2025 12:45:32    S O News

بنگلورو، 15/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کے روز کرناٹک میں پارٹی کی ریاستی قیادت میں ممکنہ تبدیلی کے سوال پر خاموشی اختیار کی۔ فی الحال نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار 2020 سے کرناٹک کانگریس کے ریاستی صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں دو سے تین ریاستوں میں نئے ریاستی صدور کا تقرر کیا جائے گا۔ کلبرگی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں نے اڈیشہ میں پارٹی صدر کو تبدیل کر دیا ہے، جو پسماندہ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اسی طرح دیگر ریاستوں میں بھی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں اور رفتہ رفتہ مزید ریاستوں میں بھی ایسا ہوگا۔‘‘

جب کرناٹک میں کانگریس کے ریاستی صدر کی تبدیلی کے بارے میں سوال کیا گیا تو کھرگے نے واضح جواب دینے سے گریز کیا اور کہا، ’’میں کچھ کہوں گا تو آپ اس میں اپنی طرف سے مزید باتیں جوڑ دیں گے، اسی لیے لوگ ہمیشہ سچ نہیں بتاتے۔ جیسے جیسے وقت گزرے گا، خود بخود حقائق سامنے آ جائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی مختلف ریاستوں میں نئی ​​ٹیمیں مقرر کر رہی ہے اور آئندہ کچھ دنوں میں مزید دو سے تین ریاستوں میں صدور کا تقرر کیا جائے گا۔

ریاستی تعمیرات عامہ کے وزیر ستیش جارکی ہولی کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر، کھرگے نے کہا، ’’میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی (AICC) کا صدر ہوں، اگر کوئی مجھ سے ملتا ہے تو اس میں حیرت کی کیا بات ہے؟ کئی لوگ مجھ سے ملاقات کے لیے آتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، وزیر داخلہ جی پرمیشور اور جارکی ہولی کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں کسی خاص معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ کھرگے نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ضروری قیاس آرائیوں سے گریز کریں اور حکومت کو کام کرنے دیں۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس کے کئی رہنما ریاستی صدر کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ فی الحال یہ عہدہ ڈی کے شیوکمار کے پاس ہے۔ ستیش جارکی ہولی نے کہا تھا کہ کانگریس کو ایک کل وقتی ریاستی صدر کی ضرورت ہے کیونکہ وزرا کے پاس یہ اضافی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے وقت نہیں ہوتا۔ اس کے بعد کانگریس ہائی کمان نے قیادت میں تبدیلی، نئے ریاستی صدر کی تقرری اور کابینہ میں توسیع جیسے حساس معاملات پر بیانات دینے سے سختی سے منع کر دیا ہے۔


Share: