بیلگاوی 25/ڈسمبر (ایس او نیو/پی ٹی آئی): کرناٹک کی وزیر لکشمی ہیبالکر نے بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ایم ایل سی سی ٹی روی کو دھرمستھل میں بھگوان کے سامنے حلف لینے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر اُن میں سچ کا سامنا کرنے کا دم ہے تو مندر آجائیں اور بھگوان کے سامنے قسم کھا کر بتائے کہ انہوں نے کونسل میں ان کے خلاف ہتک آمیز الفاظ استعمال نہیں کئے، مگرسی ٹی روی نے ہیبالکر کے الزامات کو "جھوٹا" قرار دے کر مسترد کر دیا۔
لکشمی ہیبالکر نے کہا، "میری عقیدت بھگوان میں ہے۔ وہ (روی) کئی بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ہتک آمیز الفاظ استعمال نہیں کیے۔ قانون اپنی جگہ ہے، لیکن یہ قانون سے ہٹ کر ایک سوال ہے۔ اگر ان کے اندر اخلاقی اقدار باقی ہیں، تو وہ دھرمستھل آئیں اور وہاں پر لارڈ منجوناتھ کے سامنے سچائی کا حلف لیں۔"
انہوں نے سی ٹی روی سے مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا، "دھرمستھل آپ کے گاؤں کے قریب ہے، اور پوری ریاست کے لوگ مانتے ہیں کہ دھرمستھل اور لارڈ منجوناتھ انصاف اور سچائی کی علامت ہیں۔ آپ اگر بھگوان پر یقین رکھتے ہیں تو اپنی اہلیہ کے ساتھ وہاں آئیں، میں اپنے خاندان کے ساتھ آؤں گی۔ اخلاقیات کا سوال آپ نے اٹھایا ہے، اگر آپ میں اخلاقیات ہیں تو وہاں آئیں اور بھگوان کے سامنے سچائی بتائیں۔"
یاد رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ہیبالکر نے الزام لگایا کہ روی نے 19 دسمبر کو قانون ساز کونسل میں ان کے خلاف ہتک آمیز الفاظ استعمال کیے۔ روی کو اسی دن پولیس نے گرفتار کر لیا تھا، تاہم 20 دسمبر کو کرناٹک ہائی کورٹ نے فوری رہائی کا حکم دیا، یہ کہتے ہوئے کہ روی کی گرفتاری میں پولیس نے قانونی کارروائی کی پیروی نہیں کی۔
دھرمستھل، مینگلور کے قریب ضلع دکشن کنڑا میں نیتراوتی ندی کے کنارے واقع ہے، یہاں کا مندر ایک 800 سالہ قدیم تاریخ رکھتا ہے۔ مقامی روایات کے مطابق، جو کوئی بھی بھگوان منجوناتھ کے سامنے جھوٹ بولتا ہے، اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔