بنگلورو 4/ جنوری (ایس او نیوز): نئے سال میں داخل ہوتے ہی کرناٹک حکومت نے ریاست کے عوام کو سرکاری بسوں کے کرایوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرکے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ بس ٹکٹ میں اضافہ کا فیصلہ کابینی میٹنگ میں کیا گیا جس کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ یہ اضافہ 5 جنوری سے نافذ ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ کے ذریعے محکمہ ٹرانسپورٹ کو بڑھتے ہوئے مالی خسارے اور آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ اضافہ ریاست کی چار ٹرانسپورٹ کارپوریشنس — کے ایس آر ٹی سی، بی ایم ٹی سی، این ڈبلیو کے آر ٹی سی، اور کے کے آر ٹی سی پر لاگو ہوگا۔ وزیر قانون و پارلیمانی امور ایچ کے پاٹل نے کابینہ کے اجلاس کے بعد اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل کے اخراجات 2015 میں 9.16 کروڑ روپے یومیہ سے بڑھ کر اب 13.21 کروڑ روپے یومیہ ہو گئے ہیں جبکہ عملے کے اخراجات 12.85 کروڑ روپے سے بڑھ کر 18.36 کروڑ روپے یومیہ تک پہنچ گئے ہیں۔
کرایوں میں اضافے سے چاروں کارپوریشنز کی ماہانہ آمدنی میں 74.85 کروڑ روپے کا اضافہ متوقع ہے۔ حکومت نے واضح کیا کہ خواتین کے لیے مفت سفری شکتی اسکیم جاری رہے گی۔
حکومت پر مجموعی طور پر 8,010 کروڑ روپے کی واجب الادا رقم ہے، جس میں شکتی اسکیم کے 2,000 کروڑ روپے، تنخواہ کے بقایا جات کے 1,785 کروڑ روپے، اور پروویڈنٹ فنڈ کے 2,900 کروڑ روپے شامل ہیں۔ ان ادائیگیوں کے لیے حکومت نے 2,000 کروڑ روپے کا قرضہ حاصل کرنے کی ضمانت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کے ایس آر ٹی سی، این ڈبلیو آر ٹی سی، اور کے کے آر ٹی سی کے کرایے آخری بار 2020 میں اور بی ایم ٹی سی کے کرایے 2014 میں تبدیل کیے گئے تھے۔